چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس کا عالمی عدالت سے اسرائیلی جرائم کی موثر تحقیقات کا مطالبہ

اتوار 25-جون-2023

اسلامی تحریکمزاحمت "حماس” نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریمخان کے بیانات، جن میں انہوں نے کہا تھا کہ "ہمیں اس دنیا کو سمجھنا چاہیے جسمیں زندہ لوگ رہتے ہیں۔ اس معاشرتی تناظر کو سمجھنا چاہیے جس میں جرائم کا ارتکاب کیاجاتا ہے۔ حماس نے عالمی فوج داری عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلافجنگی جرائم کی موثر تحقیقات کرے۔

ہفتے کو حماس کے قانونیامور کے دفتر نے فلسطین کے معاملے کے حوالے سے ان بیانات کی اہمیت پر زور دیا، جس میںفروری 2021 میں پری ٹرائل چیمبر Iکے فیصلے کے بعد مارچ 2021 سے تحقیقات تعطل کا شکار ہے۔ حماس نےعالمی عدالت پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے معاملے میں اپنے فوج داری دائرہ اختیار کااستعمال کرے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والے اسرائیلی جرائم کا نوٹس لیے۔

حماس نے مطالبہ کیاکہ فلسطین کا مقدمہ روم کے آئین اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کام کو منظم کرنےوالے طریقہ کار کے قواعد کے مطابق قانونی طور پر مناسب اہمیت حاصل کرے۔ عدالت کے سامنےتیار کردہ باقی مقدمات کی طرح فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور جرائم کی تحقیقاتکرے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

حماس نے باورکرایا کہ ” اسرائیل بین الاقوامی فوج داری عدالت، اقوام متحدہ اور بینالاقوامی انسانی حقوق کےتمام معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے۔ عالمی فوج داریعدالت کو جرائم اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کیسفارش کرنی چاہیے۔

حماس کے قانونی دفترنے پبلک پراسیکیوٹر پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے معاملے میں تحقیقاتی طریقہ کار کو حقیقیاور موثر طریقے سے مکمل کرے اور فلسطینی متاثرین کی کمیونٹی کے ساتھ زیادہ قریب سےکام کرے جنہیں اسرائیلی نسل پرست حکومت کے کمیشن کے نتیجے میں شدید نقصان پہنچا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی