مقبوضہ مغربی کنارےمیں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے مجاہدین نےرواں سال 2023ء کے آغاز سے لے کر اب تک متعدد مخصوص کارروائیاں کی ہیں جن کے نتیجےمیں متعدد آباد کار اور فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
القسام آپریشنز میں10 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جن میں فوجی بھی شامل تھے۔ زخمی ہونے والوںمیں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
گذشتہ فروری کی26 تاریخ کو نابلس سے تعلق رکھنے والے القسام کارکن عبدالفتاح خروشہ نے نابلس کے جنوبمیں حساس ترین اور سکیورٹی کے لحاظ سے انتہائی خطرناک سمجھے جانے والے علاقے حوارہآپریشن کیا جس کے نتیجے میں دو قابض فوجی مارے گئے۔
قابض فوج نےالقسام کارکن خروشہ کا تعاقب کیا۔ طویل تلاش اور تعاقب کے بعد قابض نے اسے7 مارچ کوایکقاتلانہ حملے میں شہید کردیا۔
القسام بریگیڈ کےمجاہدین نے نابلس پر قابض فوج کے جرم کا جوابدینے میں دیر نہیں لگائی۔ صرف دو دن کے بعد نعلین سے تعلق رکھنے والے قسامی شہید المعتزباللہ الخواجہ نے نابلس میں مزاحمتیکارروائی کی۔
اس بہادرانہ کارروائیکے نتیجے میں ایک آباد کار ہلاک اور 4 دیگر زخمی ہو گئے۔ اس سے قبل قابض فوج کی جانب سے جنین کے قصبے جعبہ میں تین مزاحمتی کارکنوںکو شہید کیا گیا تھا۔
7 اپریل کو دو القسام کارکنوں حسن قطنانیاور معاذ المصری نے ایک بہادرانہ فائرنگ کا حملہ کیا جس میں تین آباد کار مارے گئے۔
کئی ہفتوں کے ظلمو ستم کے بعد قابض فوج کے بڑے دستوں نے اس مکان کو گھیرے میں لے لیا جس میں ابراہیمجبارین کے ساتھ دو مجاہدین المصری اور قطنانی موجود تھے۔
20 جون کو دو القسام کے مجاھدین مہند فالح شحادہ اور خالد مصطفی صباح نے رام اللہکے قریب ایلی بستی میں فائرنگ کا حملہ کیا۔
اس آپریشن کے نتیجےمیں 4 آباد کار ہلاک اور 4 زخمی ہوئے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتیہے۔ کارروائی کے بعد اسرائیلی فوج نے حملہ کرنے والے فلسطینیوں کو تولیاں مار کرشہید کردیا تھا۔