فلسطینی مزاحمت کاروں نے ہفتے کی رات مقبوضہ مغربی کنارے کے مشرق میں وادی اردن میں ایک اسرائیلی فوجی ناکے پر دو تعینات صہیونی فوجیوں پر دو مرتبہ فائرنگ کی۔
مزاحمت کاروں نے الحمراء نامی فوجی ناکے پر شدید فائرنگ کی۔ اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جگہ پر ہائی الرٹ کر کے ناکے پر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔
قابض فوج کی جانب سے انتہائی درجے کی چوکسی کے باوجود مزاحمت کاروں کے کچھ ہی مدت بعد ناکے پر فائرنگ کی۔
الحمرا نامی اسرائیلی فوجی ناکہ شمالی مغربی کنارے اور وادی اردن کے درمیان سرحد کا کام کرتا ہے، یہاں پر فلسطینیوں کو گھنٹوں روک کر چیکنگ کی جاتی ہے، جہاں مظلوم عوام کو اسرائیلی فوج کے جبر وقہر کا روزانہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ ناکہ گذشتہ 23 برس سے مسلسل لگایا جا رہا ہے، اس کی سٹرٹیجک اہمیت یہ بیان کی جاتی ہے کہ فلسطینی گورنیٹس کو ایک دوسرے سے الگ کرتا ہے۔
الحمراء ناکے پر فائرنگ کے ساتھ فلسطینی جانباز جوانوں نے شمال مغربی کنارے کے مشرق میں قلقیلیہ میونسپلٹی میں یہودی آبادکاروں کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا جس سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
ادھر اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہر جنین کی عرابہ میونسپلٹی میں تیرہ سالہ فلسطینی بچے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق لڑکا فلسطینی میونسپلٹی پر اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران حملہ آور فوجیوں کی ویڈیو بنا رہا تھا۔
اسرائیلی فوج نے جنین گورنیٹ کی طورہ، کفیرت، تعنک، رمانہ، عانین اور زبونا میونسپلٹی پر چھاپہ مارا اور بڑے پیمانے پر علاقے کے اہم مقامات میں بھاری نفری کو تعینات کر دیا گیا۔
مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے میں مزاحمت کاروں نے گذشتہ ہفتے اپنی دلیرانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا جس میں سات اسرائیلی زخم چاٹنے پر مجبور ہوئے جبکہ دو فلسطینیوں نے ان کارروائیوں میں جام شہادت نوش کیا۔
گذشتہ ایک ہفتے [09-15 جون] کی مدت دوران فلسطین انفارمیشن سینٹر نے 159 مزاحمت کارروائیاں ریکارڈ کیں، ان میں 23 مرتبہ اسرائیلی اہداف پر فائرنگ اور چاقو زنی جیسی مزاحمتی کارروائیاں شامل ہیں۔
اسرائیلی مظالم اور جرائم میں اضافے کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے میں مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مزاحمت کاروں نے مئی کے مہینے میں اسرائیلی اہداف پر 1025 حملے کیے، ان میں سب سے زیادہ 225 کارروائیاں نابلس گورنری میں ہوئیں جبکہ الخلیل شہر 148 مزاحمتی حملوں کے بعد دوسرے نمبر پر رہا۔