اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے عالمی فوج داری عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی ریاستیدہشتگردی کا شکار فلسطینیوں کو انصاف فراہم کرے۔
حماس کے قانونیشعبے کی طرف سے جاری ایک بیان میں بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہےکہ وہ غاصب ریاست کی دہشت گردی کے متاثرین کو انصاف فراہم کرے، بین الاقوامی فوجداریعدالت کی طرف سے 2023-2025 کے لیے شروع کیے گئے نئے اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے فلسطینکے معاملے میں پیش رفت کی عکاسی کرے اور فلسطین میں ہونے والے اسرائیل کے جبر اورریاستی جرائم کی تحقیقات کے نتائج جاری کرے۔
جمعرات کو ایک بیانمیں حماس نے ان عالمی فوج داری عدالت کے تحقیقاتی منصوبوں پر زور دیا تاکہ فلسطینیوںکے خلاف جاری اسرائیلی غاصبانہ دہشت گردی کے متاثرین کے لیے موثر قانونی علاج کے لیےموثر ذرائع فراہم کیے جائیں، خاص طور پر یہودی بستیوں اور شہریوں کی منظم ہلاکتوں کےحوالے سے عالمی فوج داری عدالت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
حماس نے مطالبہ کیاکہ عالمی فوج داری عدالت کے پروگرامات فلسطینی عوام کے لیے بین الاقوامی انصاف کے حصولکے تقاضوں کے لیے زیادہ ذمہ دار ہوں۔
فلسطینی عوام ایکصدی سے صہیونی قابض ریاست اور اس کے صہیونی ریاست کے وجود کے نتائج اور اس کے نہ رکنےوالے جرائم کا شکار ہیں۔