جمعه 15/نوامبر/2024

‘حماس اور مزاحمتی قوتیں مسجد اقصیٰ کی تقسیم نہیں ہونے دیں گی‘

ہفتہ 10-جون-2023

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس]  کے بیرون ملک قیادت کے رکن علیبرکہ نے خبردار کیا کہ مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کا قابض اسرائیلی ریاست کا منصوبہخطرناک ہے اور اس کا مطلب خطے کو علاقائی مذہبی جنگ میں داخل کرنا ہے۔ یہ جنگ کہاںتک جاتی ہے کسی کو معلوم نہیں ہوگی۔

برکہ نے جمعہ کے روزایک پریس بیان میں کہا کہ حالیہ دنوں میں مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوں کےدرمیان زمانی اور مکان تقسیم کے صہیونی منصوبے کا مقصد فلسطینی، عرب، اسلامی اور بینالاقوامی رائے عامہ کو تیار کرنا ہے تاکہ ہمارے فلسطینیوں کی نمازوں کو محدود کیا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہاکہ حماس تمام مزاحمتی اور آزادی پسند قوتوں کے ساتھ مل کر مسجد اقصیٰ کی تقسیم کیکسی بھی سازش کو ناکام بنائے گی۔ ہم اس شیطانی منصوبے کے خلاف اندرون اور بیرون ملکمتحد ہوں گے۔

انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ مسجد اقصیٰ کو اس طرح نشانہ بناناصرف فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت نہیں بلکہ مسلمانوں کے عقیدے اور پوری ملت اسلامیہکے خلاف جارحیت ہوگی کیونکہ الاقصیٰ ان کا قبلہ اول ہے اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کاتیسرا مقدس ترین مقام ہے۔

برکہ نے عرب اور اسلامیقوم کے بیٹوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اقدام کریں اور اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈالیںخاص طور پر ان حکومتوں پر جنہوں نے قابض دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیکوشش کی ہے۔

خیال رہے کہ حالہی میں اسرائیلی کنیسٹ کے رکن عمیت ھلیوی نے مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوںکےدرمیان زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنے کی تجویز دی تھی جس کے بعدفلسطینیوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی