چهارشنبه 30/آوریل/2025

نام نہاد اسرائیلی عدالت سے حماس کے کارکن کو دو بار عمر قید کی سزا

پیر 5-جون-2023

کل  اتوارکو اسرائیلی ریاست کی نام نہاد  "عوفر”فوجی عدالت نےاسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ایک رکن معاذ صالح النجار”حامد” کو دو بار عمر قید اور 10 لاکھ 90 ہزار شیکل جرمانے کی سزا سنائی۔

قیدی کی والدہ معاذحامد نے تصدیق کی کہ اس کے بیٹے نے 2015 میں دوابشہ خاندان کو جلانے کے جرم کے جوابمیں آباد کاروں کے خلاف اپنا بہادرانہ آپریشن کیا تھا۔

قیدی حامد کی والدہنے کہا کہ اس کے بیٹے کو عمر قید اور 10 لاکھ شیکل سے زیادہ کے بھاری جرمانے کی سزاسنائے جانے کے بعد اس کے حوصلے بہت بلند ہیں۔ انہوں اس بات پر زور دیا کہ قابضدشمن کی نام نہاد عدالتوں کی طرف سے اس طرح کی ظالمانہ سزائیں ہمارے قیدیوں کےحوصلے پست نہیں کرسکتیں۔

قابض فوج نے قیدیمعاذ حامد کو 7 سالہ تعاقب کے بعد گذشتہ سال اپریل میں رام اللہ کے قصبے سلواد سے گرفتارکیا تھا۔

29/6/2015 کو مجاہد معاذ حامد نے "شوتریچل سیٹلمنٹ” کو آباد کاروں کی گاڑیوں پر گولی مار کر ایک آباد کار کو ہلاکاور تین کو زخمی کردیا تھا۔

حامد کا تعلق سلوادکے القسام سیل سےہے۔اسرائیلی فوجی عدالت اس  سیل کے 3 ارکان: امجد الناجر، عبداللہ حامد اور فائزحامد کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

حامد کو حکام کی جیلوںمیں سات سال تک نظر بند رکھا گیا۔ اس کی گرفتاری سے برسوں پہلے اس کے خاندان کے گھرکو مسمار کر دیا گیا تھا۔

حامد کے خلاف عمرقید کی سزا کے اجراء کے بعد قابض ریاست کی جیلوں میں عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوںکی تعداد 559 ہو گئی ہے، جن میں سلواد کے 13 قیدی بھی شامل ہیں، سب سے سینیر قیدی کمانڈرابراہیم حامد شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی