22 سال قبل مقبوضہ بیت المقدس میں سباروریسٹورنٹ آپریشن میں القسام بریگیڈ کےرکن شہیدعزالدین المصری کے ہاتھوں زخمی ہونے والی ایک یہودی آبادکار خاتون طویل عرصے تکموت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ شب ہلاک ہوگئی۔
فوت ہونے والییہودی آباد کار خاتون کی بیٹی نے بتایا کہ اس کی ماں طویل عرصے سے کومہ میں تھی۔اسے تین ہفتے قبل حالت بگڑنے کے بعد ایخلوف ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ راتگئے چل بسی۔ اس خاتون کی ہلاکت کے بعد اس کارروائی میں ہلاک ہونے والے یہودیوں کیتعداد 16 ہوگئی ہے۔
9 اگست 2001 کو شہید عزالدین المصری نےمقبوضہ بیت المقدس میں سبارو ریسٹورنٹ پر بہادرانہ کارروائی کی جس کے نتیجے میں اسوقت 15 صہیونی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
عزالدین المصری سترہاگست 1979ء کو جنین گورنری کے گاؤں عقبہ میں ایک کم آمدنی والے گھرانے میں پیدا ہوئے۔عزالدین کا بچپن مذہبی ماحول میں گذرا اور وہ مسجد میں نماز کی جماعت کے ساتھپابندی کرتے ، روزے رکھتے اور یاد خدا میں مصروف رہتے تھے۔
المصری نے القسامکمانڈر انجینیر قیس عدوان ابو جبل کے ہاتھوں شہید عزالدین القسام بریگیڈز میں شمولیتاختیار کی اور مکمل رازداری سے کام کرنا شروع کیا۔
المصری آپریشن نابلسمیں دو شہیدوں جمال منصور اور جمال سلیم اور متعدد شہریوں کے قتل کے ردعمل میں کیاگیا تھا۔