جمعه 15/نوامبر/2024

یورپ میں فلسطین کانفرنس میں پی ایل او کی تنظیم میں اصلاحات کا مطالبہ

اتوار 28-مئی-2023

سویڈن کے شہرمالمو میں کل ہفتے کے روز شروع ہونے والی بیسویں یورپی فلسطینی کانفرنس کے شرکاءنے فلسطینی قوتوں کی صفوں میں اتحاد اور تنظیم آزادی فلسطین [پی ایل او] میںاصلاحات لانے اور اس کی تشکیل نو کا مطالبہ کیا ہے۔

کل ہفتے کے روزمالمو میں شروع ہونے والی اس کانفرنس میں یورپی ملکوں میں مقیم ہزاروں فلسطینیوںنے شرکت کی۔

کانفرنس نے قومی ہمآہنگی کی بحالی اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن میں جمہوری بنیادوں پر اصلاحات کا مطالبہکیا تاکہ یہ وہ ایک ایسی چھتری ہو جس کے نیچے پورا فلسطینی باقی رہے گا۔

ہفتے کی شام اپنےاعلامیے میں کانفرنس نے اس مرحلے کی سنگینی کا ذکر کیا جس سے ہمارا فلسطینی کاز گذررہا ہے۔ اعلامیے میں قومی ہم آہنگی کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اورفلسطینیوں کے حق واپسی کےلیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

کانفرنس نے کہا کہفلسطین لبریشن آرگنائزیشن ہمارے لوگوں کی سب سے اہم کامیابیوں میں سے ایک ہے جس کےبغیر بڑی قربانیاں شہداء کے خون سے دی گئیں اور یہ ہمارے لوگوں کی جائیداد ہے جسے ضبطیا اس کے مواد کو خالی نہیں کیا جا سکتا۔ ہم جمہوری بنیادوں پر اس کی اصلاح کا مطالبہکر رہے ہیں۔

کانفرنس میں یورپییونین پر زور دیا گیا کہ وہ آزادی اور انصاف کی ان اقدار سے ہم آہنگ ہو جن پر اس کیریاستیں قائم ہیں اور آزادی کی جنگ میں فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔

انہوں نے بین الاقوامیفوجداری عدالت، اس کے بنیادی چارٹر پر دستخط کرنے والوں اور انسانی حقوق کے تمام بینالاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کو اپنے لوگوں کے قتل اور ہمارے لوگوں کے خلاف جرائم،ان کے گھروں کو مسمار کرنے، ان کے درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور انہیں حقوق سےمحروم کرنے کے جرائم کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرائیں۔

کانفرنس نے اسرائیلیعقوبت خانوں میں قید فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئےفلسطینی اسیرانکے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

کانفرنس نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی ریاست کی باربار  مسلط کی جانے والی جارحیت کی شدید الفاظمیں مذمت کی اور عالمی برادری سے فلسطینیوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔

اعلامیے میںعالمی سطح پر بالخصوص یورپی ممالک میں اسرائیلی ریاست کے سیاسی اوراقتصادی بائیکاٹکی تحریک کو منظم کرنے پر زور دیا گیا۔

کانفرنس نے اس باتکا اعادہ کیا کہ القدس ہماری فلسطینی ریاست کا دارالحکومت اور اس میں تاج کا گہنا ہے۔اسے یہودیت میں تبدیل کرنے کی کوششیں اس حقیقت کو تبدیل نہیں کریں گی اور غزہ کی17 سالہ ناکہ بندی نے اسرائیل کی ناکامی کا ثبوت دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی