اسلامی تحریک مزاحمت"حماس” نے عرب لیگ، اسلامی تعاونتنظیم [او آئی سی] اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانےکے خطرے سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کریں۔
حماس نے ایک پریسبیان میں زور دیا کہ قابض اسرائیل کی منظم آبادکاری کی پالیسیوں کو روکنے کی ضرورتہے جو فلسطین میں یہودی بستیوں کی توسیع میں بین الاقوامی خاموشی کا فائدہ اٹھاتی ہےاور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں کررہی ہے۔
حماس نے بیان میںکہا ہے کہ صہیونی قابض حکام کو ابو دیس قصبے میں 400 سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کی ابتدائیمنظوری دینا، جس سے قصبے کے وسط میں ایک نئی بستی کے قیام کی راہ ہموار ہو گی ایک خطرناکپیش رفت ہے۔ اس سے القدس کو یہودیت میں تبدیل کرنے اور شہر کی تاریخی، عرب اسلامیشناخت مٹانے اور اس کا جغرافیہ اور آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی راہ ہموارہوگی۔
اس نے زور دے کر کہاکہ القدس شہر پر قبضے کو قانونی حیثیت یا خیالیخودمختاری نہیں ملے گی۔ یہ شہر عرب اور فلسطینی ریاست کا دارالحکومت رہے گا۔ اس باتپر زور دیا کہ ہمارے عوام اپنے قومی حقوق کے دفاع کے عہد کے وفادار رہیں گے۔
خیال رہے کہ قابضحکام نے مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں سیٹلمنٹ یونٹس کے قیام اور نئے توسیعی منصوبوںکی منظوری دے کر اپنی آباد کاری کی توسیع کی پالیسی کو تیز کردیا ہے۔