کل سوموار کے روز نابلس گورنری کے بلاطہ پناہ گزین کیمپمیں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے تین فلسطینیوں کو سپردخاک کردیاگیا۔ دوسری طرف شہر میں اسرائیلی فوج کی اس وحشیانہ کارروائی کے خلاف شدید غم وغصہاور سوگ کا سماں ہے۔
شہداء محمد بلال ابوزیتون، فتحی جہاد رزق اور عبداللہ یوسف ابو حمدان کے جسد خاکی رفیدیا ہسپتال سےجلوس کی شکل میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ میں لائے گئے جہاں ان تینوں کو ان کے آبائیقبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
تینوں شہداء کےجنازوں میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ اس موقعے پرجنازے کے شرکاءنے دشمن کے خلاف شدید نعرے بازے کی اور شہداء کے خون کا بدلہ لینے کا مطالبہ کرنےکے ساتھ فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نعرے لگائے۔
کل سوموار کی صبحصیہونی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے مشرق میں واقع بلاطہ مہاجر کیمپپر دھاوا بولا اور وہاں موجود شہریوں پر براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں کمسے کم تین فلسطینی نوجوان شہید اور چھ زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحتنے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج کی تازہ ریاستی دہشت گردی میں تین فلسطینی شہید ہوئےہیں۔ شہداء میں 30 سالہ فتحی جہاد عبدالسلام رزق ،24 سالہ عبداللہ یوسف محمد ابو حمداناور32 سالہ محمد بلال محمد زیتون شامل ہیں۔
بلاطہ کیمپ پر قابضفوج کی جارحیت کے نتیجے میں 6 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں میں سے ایکشہری کی حالت تشویشناک ہے۔
عینی شاہدین کے مطابققابض فوج کی بھاری نفری نے آج سوموار کوعلی الصبح بلاطہ کیمپ پر دھاوا بول دیا،شدید گولہ باری اور تصادم اور جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم تین شہری شہید اور متعددزخمی ہوئے۔
عینی شاہدین نے بتایاکہ قابض فوج نے اپنے اسنائپرز کو کچھ گھروں پر تعینات کیا اور ایمبولینسوں کو کیمپمیں داخل ہونے اور زخمیوں کو نکالنے سے روک دیا۔
ایک مقامی ذریعے نےبتایا کہ قابض فوج نے کیمپ میں درجنوں گھروں پر دھاوا بولا، ان کی تلاشی لی اور گھروںمیں گھس کرچادر اورچار دیواری کا تقدس پامال کیا اور گھروں میں موجود قیمتی سامان کیتوڑپھوڑ کی اور بچوں اورخواتین کو ہراساں کیا۔
دوسری طرف فلسطینیمزاحمتی کارکنوں نے قابض فوج کی دراندازی کا بھرپور مقابلہ کیا اور کیمپ میں گھسنےوالی قابض فوج کے خلاف مسلح مزاحمت کی۔