صیہونی قابض فوج نےمقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے مشرق میں واقع بلاطہ مہاجر کیمپ پر دھاوا بولااور وہاں موجود شہریوں پر براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں کم سے کم تینفلسطینی نوجوان شہید اور چھ زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحتنے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج کی تازہ ریاستی دہشت گردی میں تین فلسطینی شہید ہوئےہیں۔ شہداء میں 30سالہ فتحی جہاد عبدالسلام رزق ،24سالہ عبداللہ یوسف محمد ابو حمدان اور32سالہ محمد بلال محمد زیتون شامل ہیں۔
بلطہ کیمپ پر قابض فوج کی جارحیت کے نتیجے میں 6زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں میں سے ایک شہری کی حالت تشویشناک ہے۔
عینی شاہدین کے مطابققابض فوج کی بھاری نفری نے آج سوموار کوعلیالصبح بلاطہ کیمپ پر دھاوا بول دیا، شدید گولہ باری اور تصادم اور جھڑپوں کے نتیجےمیں کم از کم تین شہری شہید اور متعددزخمی ہوئے۔
عینی شاہدین نے بتایاکہ قابض فوج نے اپنے اسنائپرز کو کچھ گھروںپر تعینات کیا اور ایمبولینسوں کو کیمپ میں داخل ہونے اور زخمیوں کو نکالنے سے روکدیا۔
ایک مقامی ذریعے نےبتایا کہ قابض فوج نے کیمپ میں درجنوں گھروں پر دھاوا بولا، ان کی تلاشی لی اور گھروںمیں گھس کرچادر اورچار دیواری کا تقدس پامال کیا اور گھروں میں موجود قیمتی سامانکی توڑپھوڑ کی اور بچوں اورخواتین کو ہراساں کیا۔
دوسری طرففلسطینی مزاحمتی کارکنوں نے قابض فوج کی دراندازی کا بھرپور مقابلہ کیا اور کیمپمیں گھسنے والی قابض فوج کے خلاف مسلح مزاحمت کی۔