جرمن حکام نے برلناور جرمنی کے متعدد شہروں میں فلسطینیوں کی قومی سرگرمیوں اور تقریبات کو روکنے کاسلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور برلن میں فلسطینی سرگرمیوں کو محدود کرنے کی پالیسیوںکے تسلسل میں برلن پولیس نے کل جمعہ کو مظاہرے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ یہمظاہرے فلسطینی نکبہ کی 75 ویں برسی کی یادمیں آج 20 مئی کو مقرر کیا گیا تھا۔
برلن پولیس نے فیصلہکیا کہ ہفتے سے شروع ہو کر اگلے اتوار، 21 مئی تک یا وسطی برلن کے "ہرمن پلاٹز”چوک میں ہونے والے مظاہرے کے لیے کسی بھی متبادل تقریب کے انعقاد کو روکنے کا فیصلہکیا ہے۔
شہر کی پولیس کے مطابقمنسوخی ایک "فوری خطرے” کو محسوس کرنے کے نتیجے میں عمل میں آئی جو سینکڑوںلوگوں کی میٹنگ کے دوران پیدا ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں "یہود دشمنی، نفرت،اور تشدد اور تشدد کی کارروائیوں کا خطرہ ہے۔
فلسطینی صحافی ہبہجمال نے جرمنی میں فلسطینی تقریبات کو منانے سے روکنے کے فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئےکہا کہ جرمنی میں صرف فلسطینیوں کو ہی آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔ جرمنی میں فلسطینیوں کو ان کی سرگرمیوں سے روکا جاتا ہے۔
ھبہ جمال نے کہاکہ برلن پولیس کی کارروائیاں برطانیہ سمیت مغربی یورپ میں کہیں اور رپورٹ ہونے والےپرتشدد پولیس کے ہتھکنڈوں میں اضافے سے آگے ہیں۔