مقبوضہ بیت المقدسمیں مختلف مقامات پر گذشتہ رات اور آج جمعہ کی صبح قابض فوج اور فلسطینی نوجوانوںکے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
مقبوضہ شہر کے شمالمیں واقع شعفاط قصبے کے علاوہ سلوان میں بئر ایوب اور بطن الھویٰ کے محلوں میں جھڑپیںہوئیں۔
نوجوانوں نے سلوانمیں بطن الہویٰ محلے میں یہودی بستیوں کی طرف آتش گیر مواد حملہ کیا گیا۔ مزاحمتینوجوانوں نے بئر ایوب محلے میں آتش گیرمواد سے قابض فورسز کو نشانہ بنایا۔
قابض فورسز نےشعفاطمحلے کو بند کر کے شہریوں کی گاڑیوں کو کئی گھنٹے تک گھروں تک پہنچنے سے روک دیا جبکہراس العامود محلے میں آباد کاروں نے کچرے کے کنٹینرز سے سڑکیں بند کر دیں۔
بیت المقدس کےمقامی سماجی کارکن ایاد ابو صبح نے کہا کہ قابض فوج نے مکینوں بشمول خواتین اور بچوںکو ان کے گھروں تک پہنچنے سے روکا اور القدس اور ان کے گھروں پر صوتی اور گیس بم برسائے۔
عین اللوزہ محلے میںنوجوانوں نے قابض فوج کا مقابلہ کیا اور رکاوٹیں لگا کر سڑکیں بند کر دیں جب کہ قابضفوج نے الطور قصبے میں رہائی پانے والے قیدی وائل حنیطی کی شادی کی تقریب پر دھاوابول کر متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں دلہا کے بھائی بھیشامل ہیں۔
مقبوضہ یروشلم کےمحلے قابض فوج اور آباد کاروں کے ساتھ تقریباً روزانہ تصادم کا مشاہدہ کر رہے ہیں،جنہوں نے یروشلم کے محلوں کے وسط میں متعدد مکانات پر قبضہ کر لیا ہے۔
دو روز قبل العیساویہمیں مزاحمتی نوجوانوں نے آباد کاروں سے بھری بس کو جلا دیا تھا، جس کے بعد پرتشدد تصادمہوا جس کے نتیجے میں قصبے کے مکینوں میں سے 140 سے زائد شہری زخمی ہوئے۔