اردن کے متعدد علاقوںاور دارالحکومت عمان میں نماز جمعہ کے بعد فلسطینی مزاحمت کی حمایت اور غزہ کی پٹیپر قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کی مذمت جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔
"الوحدات”، "البقاء”اور "الحسین” کیمپوں میں ہونے والےجلوسوں کے شرکاء نے "قوم کی عزت کادفاع کرنے والی مزاحمت” کے لیے یکجہتیاور مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ مظاہرین ے عرب اور مسلمان ممالک پرزور دیا کہ وہ اسرائیلی ریاست کے طاقت کے گھمنڈ کےخلاف اور فلسطینی قوم کی حمایت میں آگئے آئیں۔
اردن میں احتجاجیمظاہروں کی کال اسلامی تحریک اور عوامی قوتوں کی طرف سے کیا گیا تھا۔
مظاہرین نے قابض صہیونریاست کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع کریں اور اسرائیلی دشمن کا بائیکاٹ کریں۔
مظاہرین نےصہیونی قابض فوج کی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت بند کرانے کے لیے ٹھوساقدامات کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہاسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر گذشتہ منگل کو جنگ مسلط کررکھی ہے۔ اس جارحیت کےنتیجے میں اب تک تیس سے زائد فلسطینی شہید اور ایک سو کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کی عسکری قیادت کونشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اردن میں ہزاروںافراد نے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت کی مذمت میں نعرے بازی کی اوراردنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت بند کرانے کے لیے اپنا کردار اداکرے۔ مظاہرین نے اسرائیلی دشمن ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنے والے عربممالک پر بھی شدید تنقید کی۔
مظاہرین سے خطابکرتے ہوئے مقررین نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بزدلانہ کارروائی اور نہتے شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی۔