گذشتہ رات صیہونیقابض فوج نے غزہ کی پٹی کے وسط اور شمال میں دو کثیر منزلہ عمارتوں پر بم گرائے جسکے نتیجے میں دونوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
مقامی ذرائع نے ہمارےنامہ نگار کو بتایا کہ قابض فوج کے جنگی طیاروں نے دیر البلح میں البرکہ محلے میں سامربشیر کے گھر پر کم از کم 6 میزائل داغے جس سے وہ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔
بشیر نے بتایا کہاس کے خاندان کے افراد کی تعداد 20 ہے، جن میں سے زیادہ تر بچے ہیں وہ بے گھرہو چکے ہیں۔ قابض فورسز نے بمباری سے قبل ایک پڑوسی کو گھر خالی کرنے کے لیے بلایاتھا۔
انہوں نے مزاحمتکاروں کی موجودگی یا علاقے سے راکٹ داغنے کے قابض ریاست کے الزامات کی تردید کرتے ہوئےکہا کہ بمباری میں گھر کے قریب ایک کونسل کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں خاندانجمع ہوتے ہیں۔
ایک دوسرے سیاق وسباق میں مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ قابض فوج کے جنگی طیاروں نے کل شام شمالی غزہکی پٹی کے قصبے بیت لا ھیہ میں ابو خاطر خاندان کے ایک شہری کے دو منزلہ مکان پر بمباریکی، جس سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
ذرائع نے ہمارے نمائندےکو بتایا کہ مکان کی تباہی کے نتیجے میں دو خاندانوں پر مشتمل 10 افراد بے گھرہوگئے۔
جمعرات کی سہ پہرقابضفوج نے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ میں ابو دقہ خاندان کے ایک شہری کے دو منزلہمکان پر بمباری کی اور اسے مکمل طور پر تباہ کر دیا، جس سے القدس بریگیڈز کے رہنمااحمد ابو دقہ شہید ہوگئے تھے۔