کل پیرکو اسرائیلکی فوجی عدالت عوفر نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے کے سابق وزیر انجینیر خالد ابوعرفہ کو گرفتاری کے ایک ہفتے بعد چار ماہ کی مدت کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کردیا۔
اسرائیلی قابض فوجنے یروشلم کے سابق وزیر برائے پناہ گزین امور 61سالہ انجینیر خالد ابو عرفہ کو رام اللہ میںان کی عارضی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔
ابو عرفہ کو قابضریاست کی جیلوں میں ایک سے زیادہ مرتبہ قید کیا گیا تھا، یاد رہے کہ انہیں تقریباًایک سال قبل 15 ماہ انتظامی حراست میں گذارنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
قابض افواج نے اسسے قبل ابو عرفہ کو 09/11/2020 کو گرفتار کیا تھا، جب اسے "عوفر” کیمپ میںانٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا۔
ابو عرفہ ایک سابقاسیر رہ نما ہیں اور انہیں متعدد بار حراست میں لیا گیا۔
قابض حکام نے اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] کی نمائندگی کرنے والے قانون ساز کونسل میں یروشلم کے ارکان احمدعطون، محمد طوطح اور محمد ابو طیر کے ساتھ اس کی یروشلم شناخت واپس لے لی تھی۔