قابض اسرائیلیفوج نے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مقام پر بمباری کے دوران مزید دو فلسطینیوں کوشہید کردیا جس کے بعد منگل کے روز اسرائیلی ریاستی دہشت گردی اور بربریت کے نتیجےمیں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15ہوگئی ہے۔
قابض اسرائیلی فوجنے منگل کو علی الصباح غزہ کی پٹی پر فضائی حملے میں تحریک جہاد اسلامی کے تین کمانڈروںسمیت ایک درجن سے زاید فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔
فوج کے عسکری بیانمیں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائی میں جہاد اسلامی کے شمالی ریجن کے کمانڈر خليلالبهتيمی شہید ہوگئے ہیں۔ اسلامی جہاد نے بھی اسرائیلی دشمن کی اس جارحیت کی تصدیقکرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اسرائیلیفوج کی ننگی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی جہاد کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکیا ہے۔
اطلاعات کے مطابققابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں دو عمارتوں اور رفح کے مقام پرایک کمپاؤنڈ کو نشانہبنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم اب تک 15 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں 20 فلسطینی زخمیہوئے ہیں۔
شہداء میںچارخواتین چار بچے جن میں ایک سترہ سالہ لڑکی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والوں میںسات خواتین اور تین بچے شامل ہیں۔
کمانڈر خلیل گذشتہچند مہینوں کے دوران غزہ کے سرحد کے قریب واقع یہودی بستیوں پر میزائل حملوں کے ماسٹرمائنڈ سمجھے جاتے تھے۔
اسرائیلی بیان مزیدبتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر منگل کے صبح ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں جہاداسلامی کے عسکری بازو سرایا القدس کی ملٹری کونسل کے جنرل سیکرٹری جھاد غنام اور غرباردن میں متعدد کارروائیوں کو منظم کرنے کے نگران طارق عزالدین بھی مارے گئے۔
صہیونی فوج کے بیانمیں دعوی کیا گیا ہے کہ منگل کے روز کی جانے والی کارروائی اسرائیل کی داخلی سلامتیکے ادارے ’’الشاباک‘‘ کے تعاون سے عمل میں لائی گئی۔
ادھر غزہ کی وزارتصحت نے فضائی حملے میں 12 افراد کی ہلاکت جبکہ 20 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کیہے۔
تحریک جہاد اسلامینے ایک بیان میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنی کارروائیاںجاری رکھی ہوئی ہیں۔