اسرائیلی فوج نے منگلکو علی الصباح غزہ کی پٹی پر فضائی حملے میں تحریک جہاد اسلامی کے تین کمانڈروں سمیتایک درجن سے زاید فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔
فوج کے عسکری بیانمیں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائی میں جہاد اسلامی کے شمالی ریجن کے کمانڈر خليلالبهتيمی شہید ہوگئے ہیں۔ اسلامی جہاد نے بھی اسرائیلی دشمن کی اس جارحیت کی تصدیقکرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نےاسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی جہاد کے ساتھ مکملیکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابققابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں دو عمارتوں اور رفح کے مقام پرایک کمپاؤنڈ کو نشانہبنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم اب تک 13 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی گئیہے۔ اسرائیلی جارحیت میں 20فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
کمانڈر خلیل گذشتہ چند مہینوں کے دوران غزہ کے سرحدکے قریب واقع یہودی بستیوں پر میزائل حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جاتے تھے۔
اسرائیلی بیان مزیدبتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر منگل کے صبح ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں جہاداسلامی کے عسکری بازو سرایا القدس کی ملٹری کونسل کے جنرل سیکرٹری جھاد غنام اور غرباردن میں متعدد کارروائیوں کو منظم کرنے کے نگران طارق عزالدین بھی مارے گئے۔
صہیونی فوج کے بیانمیں دعوی کیا گیا ہے کہ منگل کے روز کی جانے والی کارروائی اسرائیل کی داخلی سلامتیکے ادارے ’’الشاباک‘‘ کے تعاون سے عمل میں لائی گئی۔
ادھر غزہ کی وزارتصحت نے فضائی حملے میں 12 افراد کی ہلاکت جبکہ 20 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کیہے۔
تحریک جہاد اسلامینے ایک بیان میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنی کارروائیاںجاری رکھی ہوئی ہیں۔
غزہ کے میڈیا آفسنے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ اسرائیلی کارروائی کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں آج سکولبند اور تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔