کل ہفتے کے روز آبادکاروں اور اسرائیلی قابض فوج کے فلسطینی شہریوں پر حملے کے نتیجے میں 4 شہری زخمی ہوئےاور ایک کو گرفتار کر لیا گیا، جب کہ سلفیت کے مغرب میں واقع قصبے کفر الدیک میں آبادکاروں نے زیتون کے 258 پودے اکھاڑ پھینکے۔
سرگرم کارکن اسامہمخامرہ نے کہا کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نےشہریوں کو اس وقت زدوکوب کیا جب وہ الخلیل کے جنوب میں مسافر یطا میں خیربط مغایر العبیدمیں واقع اپنی زمین پر تھے۔ اسرائیلی فوج کے تشدد سے 4 شہری زخمی ہوگئے، جن میں کایدمخامرہ اور عزالدین مخامرہ اور 29سالہ صلاح مخامرہکو گرفتار کیا۔
کل ہفتے کو قابض فوجنے آباد کاری کی مذمت کی مذمت میں نکالی گئی ایک ریلی پر حملہ کیا اور ریلی کومنتشر کردیا جب کہ یہودی آباد کاروں کو فلسطینی اراضی میں دراندازی کے لیے فولپروف سکیورٹی فراہم کی گئی۔
مقامی ذرائع نے بتایاکہ آباد کاروں نے شہر کے مغرب میں تیسیر علی احمد المعروف "دیریہ” کی زمینپر زیتون کے پودوں کو اکھاڑ پھینکا اور توڑدیا۔
احمد نے بتایا کہوہ گذشتہ 4 سالوں سے اپنی زمین جس کا رقبہ 17 دونم ہے کو دوبارہ حاصل کرنے پر کام کررہے ہیں اور اس میں تقریباً 450 پودے لگائے ہیں ، جن کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیانہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس کی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی مالی لاگت تقریباً 70000 شیکل تھی۔یہودیآباد کاروں نےایک جھٹکے میں آباد کاروں نے اس کا کچھ حصہ اکھاڑ پھینکا۔