غرب اردن کےشمالی شہر نابلس میں دو ماہ قبل اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے تینفلسطینی شہداء کو کل ہفتے کے روز سپرد خاک کردیا گیا۔ تینوں فلسطینیوں کو شہیدکرنے کے بعد قابض فوج نے ان کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے تھے جنہیں 55 دن بعد ان کے ورثاء کے حوالے کیاگیا۔
عوامی اتھارٹی برائےشہری امور نے اعلان کیا کہ اس کے عملے نے جمعے کی سہ پہر نابلس کے شہداء کی لاشیں وصولکیں، جنہیں قابض فوج نے شہید کرنےکے بعد تحویل میں لے لیا تھا۔ ان شہداء میں عد عثمانالشامی، جہاد محمد الشامی اور محمد رعد دبیک شامل ہیں۔
شہداء کا جلوس رفیدیاہسپتال کے سامنے سے نابلس کے مرکز میں شہداء چوک کی طرف روانہ ہوا، جس میں فلسطینیعوام کے خلاف قابض فوج کے مسلسل جرائم کی مذمت میں مشتعل نعرے لگائے گئے۔
جہاد، عدی الشامیاور محمد دبیک کو 12 مارچ 2023 کو نابلس کے جنوب مغرب میں صورہ فوجی چوکی کے قریب قابضفوج نے اس گاڑی پر فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔
تین شہداء کے جسدخاکی حوالے کرنے کے بعد اسرائیلی قابض حکام 2015 سے اب تک 133 شہداء کی میتیں اپنےپاس رکھے ہوئے ہیں جن میں 13 شہید قیدی، 12 بچے اور ایک خاتون شہید کے علاوہ 256 شہداءکی میتیں بھی شامل ہیں۔