ہفتے کی شام فلسطینکے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقے صندلہ میں ایک یہودی آباد کار گولی مارکر ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا۔
نیوز ویب سائٹ Arab48 کے مطابق ایک آباد کار نے صندلہ سے تعلق رکھنے والے ایک عرب نوجوان کو گلیمیں لڑائی کے بعد گولی مار کر شہید کر دیا۔
بتایا گیا ہے کہ صندلہسے تعلق رکھنے والے دیار عمری جس کی عمر 20 سال تھی کو مرج ابن عامر کے علاقے میں قصبےکے قریب ایک آباد کار نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابقیہ جرم صندلہ اور المقیبلہ قصبوں کے قریب واقع "گان نیر” بستی کے داخلی دروازےکے قریب کیا گیا۔
اسرائیلی میڈیاکے مطابق فلسطینی نوجوان اور یہودی آباد کار کے درمیان جھڑپ میں آباد کار بھیزخمی ہوگیا۔ اسرائیلی "نجمہ داؤد” کے طبی عملے نے اسے طبی امداد فراہمکی۔ دوسری طرف شدید زخمی حالت میں لائے گئے فلسطینی نوجوان کو ھعمیک اسپتال لےجایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
دوسری طرف قابض پولیسنے گولی مارنے والے یہودی آباد کار گرفتار کرنے اور اس واقعے کی تحقیقات کا اعلانکیا ہے۔
ادھر درجنوں افرادنے صندلہ میں فلسطینی نوجوان کے وحشیانہ قتل کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔
درایں اثناء اسلامیتحریک مزاحمت (حماس) نے صندلہ میں فلسطینی نوجوان کے وحشیانہ قتل کے واقعے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسرائیلی ریاست کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔