جمعرات کی شام مقبوضہمغربی کنارے کے شمالی علاقے نابلس کے قصبے حوارہ میں شہیدہ ایمان عودہ کی نماز جنازہکے بعد صیہونی قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں میں 33 شہری زخمی ہوگئے۔
ہلال احمر سوسائٹینے اطلاع دی کہ اس کے عملے نے نابلس کے جنوب میں واقع قصبے حوارہ میں قابض فوج کے ساتھ تصادم کے دوران 33 زخمیوں کو فوری طبیامداد فراہم کی۔
طبی ذرائع نے بتایاکہ زخمیوں میں سے پانچ شہری ربڑ کی گولیوں کا نشانہ بنے اور باقی آنسو گیس کی وجہ سےدم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔
ہلال احمر سوسائٹینے کہا ہے کہ حوارہ میں گیس کی وجہ سے ایک گھر خالی کرنے کے علاوہ گیس میں دم گھٹنےکے نتیجے میں ایک بچے کو ابن سینا ہسپتال کے ایمرجنسی روم میں لے جایا گیا۔
تصادم اس وقتشروع ہوا جب شہیدہ ایمان زیاد عودہ جسے اسسے قبل قابض فوج نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے شہید کردیا تھا اس نے حوارہ قصبے میں چاقوسے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کیا تھا۔
جلوس جنازہ نابلسکے شہر رفیدیا ہسپتال سے شہید کی جائے پیدائش قصبہ حوارہ کے لیے روانہ ہوا، جہاں انہیںان کے آبائی گھر میں شہید کا آخری دیدار کرایا گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایاکہ قابض فورسز نے جنازے کے شرکاء کو قصبے کے وسط میں مرکزی گلی سے گزرنے سے روکا اورانہیں قبرستان تک پہنچنے کے لیے اندرونی سڑکوں پر جانے پر مجبور کیا۔
قابل ذکر ہے کہ قابضفوج نے شہید عودہ (26 سالہ، شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں) کو آج سہ پہر حوارہ قصبےکے وسط میں عینابس گول چکر کے قریب سینے کے علاقے میں گولی مار کر شہید کردیا۔