چهارشنبه 30/آوریل/2025

وادی اردن: اسرائیلی کارروائی میں شہید ہونے والے تین فلسطینی کون ہیں؟

جمعرات 4-مئی-2023

کل جمعرات کواسرائیلی قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی علاقے نابلس میں اسرائیلی ریاستیدہشت گردی کے نتیجے میں تین فلسطینی مزاحمت کار شہید ہوگئے۔ تینوں کا تعلق اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز سے بتایا جاتا ہے۔

غرب اردن میں دوگھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں شہید ہونے والے مجاھدین کی شناخت معاذ المصری، حسن قطنانی اور شہید عزالدینالقسام کے ابراہیم جبر کے نام سے کی گئی ہے۔

ایک بیان میں قابضفوج نے قطنانی اور المصری کو قتل کرنے کا اعلان کیا، جنہوں نے تقریباً ایک ماہ قبلوادی اردن میں حمرہ جنکشن کے قریب فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں 3 آباد کارجھنمواصل ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ گھر کے مالک جبرکو اس لیے شہید کیا کیوں کہ انہوں نےاس کارروائی میں دونوں مزاحمت کاورں کی مدد کی تھی۔

دو شہید قطنانی اورالمصری کا تعلق نابلس کے مشرق میں واقع پرانے عسکر کیمپ سے ہے اور وہ حماس کے معروفکارکن ہیں۔شہید قطنانی کیعمر 35 سال ہے اور وہ اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدرانکے بہنوئی اور شہید صحافی عثمان قطنانی کے کزن ہیں جو حماس کے رہنما جمال منصوراور جمال سلیم پر سنہ ء میں کیے گئے قاتلانہحملے کے دوران شہید ہوگئے تھے۔

شہید قطنانی سابققیدی ہیں جنہوں اڑھائی سال صہیونی جیلوں میں قید کاٹی۔ وہ شادی شدہ اور دو بچوں کےباپ ہیں۔جہاں تک شہید معاذالمصری کا تعلق ہے تو ان کی عمر 26 سال ہے۔ وہ حافظ قرآن تھے اور بچپن سے ہی پکے نمازیاور مساجد کے ساتھ وابستہ رہے۔ وہ بھی شادی شدہ تھے۔

شہید معاذ مصنف اورسیاسی تجزیہ کار عامر المصری کے بھائی بھی ہیں۔شہید ابراہیم جبرالقسام بریگیڈ کے ان ارکان میں سے ایک ہیں جنہوں نے تقریباً ایک ماہ قبل وادی اردنآپریشن کے نفاذ کے بعد سے مزاحمتی جنگجو قطنانی اور المصری کو روپوش ہونے میں مدد کی۔قطنانی اور المصریکو شہید جبر کے گھر کے اندر شہید کیا گیا، جس میں قابض فوج نے مزاحمت کاروں کو قتلکرنے کے لیے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی۔القسام نے کل صبحاعلان کیا کہ نابلس کے تین شہداء اس کے مزاحمت کار ہیں۔ انہوں نے تقریباً ایک ماہ قبلوادی اردن میں آپریشن کیا تھا۔ رمضان کے مقدس مہینے کے دوران مسجد اقصیٰ میںنمازیوں پر حملے کے رد عمل میں انہوں نے مزاحمتی کارروائی میں تین صہیونیوں کوہلاککردیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی