کل سوموارکو قابض اسرائیلی فوج کےدستوں نے مجد اور ریمون جیلوں کے دو حصوں پر دھاوا بول دیا اور فلسطینی اسیران کی اشتعال انگیز تلاشی لی۔
قابض فوج نے مجد جیل کے سیکشن 2 اور ریمون جیل کے سیکشن 6 پر دھاوا بولا اور قیدیوں کے کمروں کی اشتعال انگیز تلاشی لی اور ان کے سامان سے چھیڑ چھاڑ کی۔
فلسطینی اسیران کے دن کے موقع پر جو ہر سال 17 اپریل کو آتا ہے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے کہا کہ دشمن کی جیلوں سے قیدیوں کی رہائی کا مسئلہ ایک قومی مسئلہ ہے۔ یہ اسیران تحریک کی اولین ترجیح ہے اور رہےگی۔ اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔
اسرائیلی قابض ریاست کی جیلوں میں 4900 فلسطینی قیدی ہیں، جن میں سے زیادہ تر قیدیوں کے سخت حالات سے دوچار ہیں، جن میں "دامون” جیل میں 31 خواتین قیدی بھی شامل ہیں، جب کہ قابض فوج "عوفر”، "مجد ” اور "دامون” جیلوں میں 160 بچوں کو حراست میں رکھا گیا ہے۔
عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی تعداد 554 تک پہنچ گئی ہے۔ سب سے طویل قید کاٹنے والے عبداللہ البرغوثی ہیں، جب کہ قابض انتظامیہ نے انہیں ستاسٹھ بار عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔