کل اتوار کوغرب اردن کے تاریخی فلسطینی شہر الخلیل میں تعمیر نو کمیٹی کے سربراہ انجینیر عماد حمدان نے شہر کے وسط میں 70 فلسطینی املاک کو ضبط کرنے اور ان کی ملکیت کو آباد کاروں کو منتقل کرنے کے قابض ریاست کے اقدامات کے خلاف خبردار کیا ہے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی نے حمدان کے حوالے سے کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں میں الخلیل کے پرانے شہر پر حقیقی خطرے سے خبردار کیا ہے، جو وہاں کی صورتحال کو تباہی میں بدل سکتا ہے۔ کیونکہ قابض حکام اپنی تسلط اور غاصبانہ قبضے کوکے لیے پوری طاقت سے کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی انتہا پسند حکومت کی طرف سے بیانات ہیں کہ وہ پرانے شہر سے تقریباً 70 عمارتوں کو بحال کرنے کے لیے کام کریں گے، جنہیں متروکہ املاک کا اسرائیلی کسٹوڈین سنبھالے گا اور انہیں آباد کاروں کے حوالے کر دیا جائے گا۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے کے دوران تیز رفتار اقدامات کے سلسلے میں خبردار کیا جو اسرائیلی منصوبے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرنے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔ ان میں اولڈ مارکیٹ کے علاقے میں 5 عمارتوں کو مسمار کرنا، الخلیل میں مسجد ابراہیمی پر دھاوا بولنا اور متروکہ املاک پر قبضہ کرکے انہیں یہودی آباد کاروں کے حوالے کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی حکام اسرائیلی اقدامات پر اعتراضات کے لیے مختلف سطحوں پر اسرائیلی عدلیہ سے رجوع کریں گے۔
ایک بیان میں الخلیل تعمیر نو کمیٹی نے اتوار کو کہا کہ قابض حکام ان فلسطینی شہریوں کی شکایات وصول کرنے سے انکار کرتے ہیں جن کی املاک آباد کاروں کے حملوں کا نشانہ بنتی ہیں۔