فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز مغربی کنارے میں جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے ایک فلسطینی بچے کو شہید کر دیا۔ شہید فلسطینی بچے کی شناخت مصطفیٰ عامر
صباح کے نام سے کی گئی ہے۔
فلسطینی عینی شاہدین نے بتایا کہ بیت لحم قصبے کے قریب نوجوانوں کا ایک گروپ اسرائیلی فورسز پر پتھراؤ کر رہا تھا جس کے جواب میں انہوں نے آنسو گیس پھینکی اور گولیاں چلائیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے اپنی طرف سے کہا ہے کہ جھڑپ کے دوران ایک پندرہ سا لہ لڑکا گولی لگنے سے جان سے گیا۔
اسرائیلی فوج نے اس سے قبل کہا تھا کہ اس نے جمعہ کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک مشتبہ بندوق بردار کو گرفتار کیا اوراس کے قبضے سے اسلحہ پکڑاہے۔
اسرائیلی فورسز نے کہا ہے کہ انہوں نے مشتبہ افراد کو گولی مار دی جنہوں نے ان پر دھماکہ خیز مواد پھینکا تھا۔ فلسطین ٹی وی کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی فائرنگ سے ایک 14 سالہ لڑکے سمیت دو افراد کو زخمی یوئے۔ فورسز نے ایمبولینسوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالی اور متعدد افراد کو ان کے پیچھے ہٹنے سے قبل گرفتار کر لیا۔
اس سال اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال پرتشدد واقعات میں اب تک 90 فلسطینی اور 19 اسرائیلی مارے جا چکےہیں۔