سعودی حکام نےکل بدھ کو اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے رہ نما محمد الخضری کے بیٹے ڈاکٹر ہانی الخضری کو رہا کردیا۔ ان کے والد محمد الخضری کو پچھلے سال کے آخر میں جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
قدس پریس کے مطابق می الخضری نے کہا کہ سعودی عرب نے ان کے بھائی کو ہا کردیا ہے اور وہ اب اردن جا رہے ہیں۔
گذشتہ اکتوبر میں حماس نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب نے مملکت میں جماعت کے سابق مندوب محمد الخضری کو 3 سال کی حراست کے بعد رہا کر دیا ہے۔
اس وقت حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشق نے بتایا تھا کہ الخضری جن کی عمر83 سال ہے کو اردن کے دارالحکومت عمان منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں انہیں رہائی کے بعد دکھایا گیا تھا۔
الرشق نے امید ظاہر کی کہ الخودری کی رہائی "ایک نیا صفحہ کھولنے اور باقی قیدیوں کی رہائی کو مکمل کرنے کا پیش خیمہ ہو گی۔”
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے رہائی پانے والے رہ نما محمد الخضری کو علاج کے لیے ملک میں آنےپر رضامندی پر اردنی حکام کا شکریہ ادا کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ستمبر 2019 میں سعودی حکام نے حماس رہ نما محمد الخضری ، ان کے بیٹے ھانی الخضری سمیت سیکڑوں فلسطینیوں اور اردنی باشندوں کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا تھا۔ ان پر فلسطینی تحریک آزادی میں سرگر رہنے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔