یروشلم اور مقدس مقامات کی حمایت کے لیےسرگرم اسلامی کرسچن آرگنائزیشن نےاسرائیل کے ایک ایسے منصوبے کے بارے میں خبردار کیا ہے جس کے ذریعے قابض ریاست مسجد الاقصیٰ میں ایک یہودی عبادت گاہ قائم کرنے اور باب الرحمت صحن کو اس کے لیے مختص کرنے کی سازش کررہی ہے۔
ایک بیان میں کمیشن نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی ہوں، قابض حکام کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں باب الرحمت نمازگاہ کو دوبارہ بند کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کریں اور قابض افواج کی جانب سے اس کی بحالی کوشش کریں۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ قابض حکام باب الرحمہ چیپل پر دوبارہ حملہ کرکےتوڑ پھوڑ اور اس کے سامان کی لوٹ مار کرصحن کو بند کرنے اور اس میں فروری 2019 سے پہلے کے حالات کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بیان میں اس بات پر زور دیا کہ باب الرحمت مسجد اقصیٰ کا اٹوٹ حصہ ہے اور قابض کی جانب سے اس میں جمود کو تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کے سنگین نتائج ہوں گے، جس کی ذمہ داری قابض یاست پرعائد ہوگی۔
بیان میں اردن اور عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اور مسجد اقصیٰ کو لاحق خطرات کے انسداد کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔