کل جمعہ کو ایکلاکھ بیس ہزار نمازیوں نے عید الفطر کی نماز مقبوضہ بیت المقدس کی مسجد اقصیٰ میںادا کی۔
یروشلم میں اسلامیاوقاف کے محکمے نے کہا ہےکہ نمازیوں کی تعداد کا اندازہ ایک لاکھ بیس ہزار لگایا جوصبح سے ہی مسجد اقصیٰ کی طرف آنا شروع ہوگئے تھے۔
مسجد کے صحن اوراس کے ہال نمازیوں سے بھرے ہوئے تھے۔ فلسطینی شہری اسرائیلی فوج کی طرف سے کھڑی کیگئی رکاوٹیں توڑ کرقبلہ اول پہنچے۔
نماز سے پہلے اوربعد میں پوری مسجد میں نمازیوں کی طرف سے تکبیروں اور تالیوں کی گونج ہوئی۔
مقامی ذرائع نےبتایا: قابض فوج نے نوجوانوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں باط الاسباط کے قریب اس وقتلاٹھیوں سے پیٹا جب وہ مسجد اقصیٰ میں عید الفطر کی نماز ادا کرنے جارہے تھے۔
نماز کے اختتامپر نوجوانوں نے مسجد کے بیرونی دروازوں اور اس کے صحنوں میں نمازیوں میں مٹھائیاںاور کھجوریں تقسیم کیں۔
نوجوانوں نے قابضجیلوں میں قیدیوں کی تصاویر بھی اپ لوڈ کیں۔
گزشتہ روز مقبوضہبیت المقدس میں محکمہ اوقاف نے بتایا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں 40لاکھ سے زائد نمازیوں نےمسجد اقصیٰ میں نماز ادا کی۔
یروشلم میں محکمہاوقاف کے ڈائریکٹر جنرل عزام الخطیب نے بتایا کہ ماہ رمضان کے دوران 40 لاکھ سےزائد نمازیوں نے مسجد اقصیٰ میں عبادت کی جس میں 4 جمعہ کی نماز اور ستائیسویں رات(لیلۃ القدرالطارق) کی رات کی عبادت شاملتھی۔
الخطیب نے زور دےکر کہا کہ یہ تعداد پچھلے سالوں کے مقابلے میں بے مثال ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "نماز، مذہبی پروگرام، صفائی، خدمات، صحت اور ناشتے کے حوالے سے چیزوںکا مکمل انتظام کیا گیا تھا۔”