کل جمعہ کوغرباردن کے جنوبی شہر الخلیل کے شمال میں بیت امرمیں اسرائیلی قابض فوج کی جانب سےشہریوں کے گھروں پر فائر کی جانے والی زہریلی آنسو گیس سے سانس لینے میں دشواری کےنتیجے میں متعدد شہری دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔
قصبے میں میڈیا ایکٹیوسٹمحمد عوض نے بتایا کہ قابض فوج نے "عصیدا” کے علاقے میں دھاوا بولا اورشہریوں کے گھروں اور گاڑیوں پر آنسو گیس اور صوتی بم برسائے۔اس کے نتیجے میں متعددافراد گھٹنے سے متاثر ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ قابض فورسز نے قصبے کے داخلی راستے بند کر دیے اور شہریوں کو نقل و حرکت سےروک دیا۔
کل صبح سے عیدالفطر کے پہلے ایام کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں صیہونی قابضفوج اور آباد کاروں کے حملے جاری ہیں۔
اس سے قبل آج صیہونیقابض افواج کی حفاظت میں آباد کاروں نے مغربی کنارے میں شہریوں اور ان کی املاک پرحملے کئے۔
جمعہ کو آبادکاروں کے ایک گروپ نے رام اللہ کے شمال مشرق میں المغیر نامی گاؤں پر دھاوا بول دیا۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ درجنوں آباد کاروں نے قابض فوج کی حفاظت میں گاؤں پر دھاوا بول دیا اوراس کا مشرقی داخلی راستہ بند کردیا۔
اسی ذرائع نے مزیدبتایا کہ قابض فوج اور دراندازی کو پسپا کرنے کی کوشش کرنے والے شہریوں کے درمیانجھڑپوں کے دوران اسرائیلی قابض فوج نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔
آبادکاروں نےمقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح محلے میں بھی فتنہ انگیز کارروائیاں کیں اورفلسطینی شہریوں پر حملہ کیا۔