مقبوضہ بیتالمقدس میں نام نہاد "اسرائیلی ڈسٹرکٹ کمیٹی” نے "فرانسیسی پہاڑی”،”پسگت زیف” اور "گیوات شیکڈ” بستیوں میں 2969 نئے مکانات کی کیتعمیر کے منصوبوں کی منظوری دی ہے۔
بیت المقدس میںیہودی آبادکاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں میں ملوث تنظیم "عیر عمیم”ایسوسی ایشن نے رپورٹ کیا کہ بات چیت کے بعد اسرائیلی کمیٹی نے ترمیم شدہ آباد کاریکے منصوبے کی تمام دستاویزات کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایسوسی ایشن نےبتایا کہ قابض حکام نے یروشلم کے شمال میں واقع "راموت” بستی کے موجودہتعمیراتی علاقے میں 240 سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کے منصوبے پر بحث ملتوی کر دی۔
تنظیم نے مزیدکہا کہ "یروشلم میں ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی نے 2 مئی کو وادی الجوز بزنس سینٹرپلان (سلیکون ویلی) پر اعتراضات پر ایک مباحثہ سیشن مقرر کیا ہے، جو اس کی حتمیمنظوری کی جانب ایک پیش قدمی ہے۔”
دوسری طرف یروشلمکے امور میں ماہر محقق فخری ابو دیاب نے کہا ہے کہ اسرائیل کی ” ڈسٹرکٹ کمیٹی” نے مقدس شہر میں سیٹلمنٹیونٹس کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بھاریبجٹ مختص کیا ہے اور کام شروع کرنے کا انتظار کر رہی ہے۔ .
ابو دیاب نے "صفا”ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں خبردار کیا کہ قابض حکام شہر کے وسط، جنوب اورمشرق میں القدس کے باشندوں کی ہزاروں دونم اراضی ضبط کر لیں گےاور ان میں یہودیآبادکاری کے منصوبوں پرکام کیا جائے گا۔
قلقیلیہ میں زمینوںپر قبضہ
دوسری جانب قابضحکام نے کل بدھ کو قلقیلیہ گورنری کے جنوب میں واقع گاؤں سینیریہ کی اراضی پر قبضےکا فیصلہ جاری کیا۔
سیٹلمنٹ اینڈ والریزسٹنس کمیشن میں دستاویزی اور اشاعت کے ڈائریکٹر جنرل امیر داؤد نے کہا کہ قابضحکام نے فوجی مقاصد کے لیے سینیریا گاؤں کی 52 دونم اراضی پر قبضے کا فیصلہ جاری کیا۔
داؤد نے نشاندہیکی کہ ضبطی کا فیصلہ 2027 کے آخر تک محدود ہے، اور یہ کہ پچھلے اسی طرح کے فیصلوںکی طرح تجدید سے مشروط ہے۔