یورو- میڈیٹیرینینہیومن رائٹس مانیٹر نے اسرائیل کی جانب سے کمرشل اسپائی ویئر کے استعمال کے حوالےسے یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کو ایک فوری خط بھیجا جس میں کہاگیا ہے کہ اس سے ایک زہریلا ماحول پیدا ہو سکتا ہے جس میں لوگوں کو صرف اپنے اظہارخیال کے لیے نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔
اپنے پیغام میںبدھ کو یورو میڈ مانیٹر نے یورپی یونین کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غلطاستعمال کے بڑھتے ہوئے شواہد کے ساتھ ان پروگراموں کی درآمد اور استعمال پر پابندیلگائیں۔
انہوں نے نوٹ کیاکہ حال ہی میں رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ کچھ حکومتیں تجارتی اسپائی ویئر کا استعمالکرتے ہوئے افراد کو نشانہ بنانے اور ان کی نگرانی کرنے، بشمول صحافی، انسانی حقوقکے محافظ اور سیاسی رہنماؤں کی جاسوسی کرتی ہیں۔
اسرائیلی اسپائیویئر کے استعمال نے خاص طور پر پریشان کن اثرات مرتب کیے ہیں، جیسا کہ رپورٹس بتاتیہیں کہ اسپائی ویئر کے غلط استعمال نے بہت سے ممالک میں آزادی اظہار اور سیاسیسرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، جس سے شہریوں کے اظہار خیال کرنے اور جمہوریعمل میں مشغول ہونے کی صلاحیت کو نقصان پہنچا ہے۔
یورو- میڈیٹیرینینہیومن رائٹس مانیٹر کے سربراہ رامی عبدہ نے کہا کہ "ہمیں خدشہ ہے کہ یہخطرناک اور غیر اخلاقی ٹیکنالوجی دنیا میں ایک معمول بن جائے گی، کیونکہ وقت گزرنےکے ساتھ ساتھ رازداری کی خلاف ورزی معمول بن جائے گی۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ "تجارتی اسپائی ویئر کا مسلسل استعمال ایک زہریلا ماحول پیدا کرتا ہےجس میں لوگ اپنے اصولوں کے لیے کھڑے ہونے، ناانصافی سے لڑنے، یا اپنے بنیادی جمہوریحقوق کو استعمال کرنے کے لیے ان بدنیتی پر مبنی ٹولز کے ذریعے نشانہ بنائے جانے سےڈرتے ہیں۔”