اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ دُشمن کی جیلوں سے قید فلسطینی بہن بھائیوں اور بیٹیوںکی رہائی کا مسئلہ ایک قومی مسئلہ ہے اور یہ جماعت کی اولین ترجیح تھی اور رہے گی۔حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اسیران کیدشمن کی قید سے رہائی کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔
آج پیر کو فلسطینیاسیران کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے فاشسٹ قابض حکومتکو قیدیوں کے خلاف اپنی خلاف ورزیوں اور منظم جرائم میں اضافے کے خلاف خبردار کیااور اسے ان کی زندگیوں اور بالخصوص بیمار قیدیوں، بچوں اور خواتین کی حفاظت کامکمل ذمہ دار قرار دیا۔
حماس نے اس بات پرزور دیا کہ قیدیوں کے خلاف جرائم اپنے عزم اور استقامت کو توڑنے میں کامیاب نہیںہوں گے۔
حماس نے کہا کہ قیدیہمارے عوام اور اس کے قومی نصب العین کا ایک لازمی حصہ ہیں، ان کے مسلسل مصائب کو یادکرتے ہوئے، ان سے وفاداری اور ان کی قربانیوں کے عہد کی تجدید کرتے ہیں جب تک کہان کی آزادی اور وطن کی آزادی کی منزل حاصل نہیں ہوجاتی اس وقت تک ہماری جدو جہدجاری رے گی۔
حماس نے فلسطینیعوام، اس کی زندہ قوتوں اور اس کے قومی دھڑوں سے اپیل کی کہ وہ قیدیوں کی ہر طرحسے مدد کے لیے کوششوں کو متحد کریں اور تمام توانائیاں بروئے کار لائیں، قیدیوں کےاہل خانہ اور ان کے بچوں کی دیکھ بھال اور یکجہتی کو مضبوط کریں۔
حماس نے انسانیحقوق اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے موثر اقداماتکریں، قیدیوں کی فوری رہائی کے لیے دباؤ ڈالیں، قابض ریاست کے جرائم کو بے نقاب کریں اور مجرموں کے خلاف بینالاقوامی عدالتوں میں مقدمات چلائیں۔