حزب اللہ کے سکریٹریجنرل حسن نصر اللہ نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ آئے دن اس بات کو یقینی بنا رہے ہیںکہ عالمی یوم قدس کی یاد اس جنگ کا حصہ ہے جو ہماری قوم فلسطین کی آزادی کے لیے لڑرہی ہے۔
نصر اللہ نے عالمییوم القدس کی مناسبت سے منعقدہ القدس فورم کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ دُنیامسلسل ایک کثیر قطبی عالمی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ امریکا کیقیادت میں قائم یک قطبی بالادستی کا خاتمہ ہوچکا ہے۔
حسن نصر اللہ نےواضح کیا کہ اس سال مزاحمت کے محور نے دہشت گردی اوراسرائیلی جارحیت کے منصوبوں کیناکامی اور خطے میں امن اور مذاکرات کے آپشن کے لیے کھلے پن کا آغاز دیکھا اورمزاحمت کا محور گذشتہ برسوں کی آزمائش سے ابھر کر مضبوط ہوا اور اس میں ہم آہنگیپیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ باہمی مسائل کو حل کرنے کی سمت اور اس سے لڑائی اور اندرونی تنازعات کےدروازے کو ختم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ باہمی تنازعات سے دشمن کو فائدہ پہنچتاہے۔
انہوں نے قابضریاست اسرائیل میں آج ہونے والی تقسیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "پچاس سالوں میںاس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔”
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں اور اس کے گرد جمعہونے والے فلسطینیوں نے مزاحمت کے محور کو تنازع کے نتائج کے بارے میں یقین کےدائرے میں ڈال دیا۔
انہوں نے اپنیتقریر کا اختتام یہ کہتے ہوئے کیا کہ ’’مزاحمت کے محور میں ہمیں کس چیز کواہمیت دینیچاہیے، وہ یہ ہے کہ کس طرح مغربی کنارے اور فلسطین میں مزاحمت کی مدد کی جائے۔