امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو خفیہ دفاعی دستاویزات آن لائن لیک کرنے کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔
گارلینڈ نے ایک مختصر پریس کانفرنس میں کہا کہ مشتبہ شخص کی شناخت ’’ جیکس ٹیکسیرا‘‘ کے ام سے ہوئی ہے۔ اس کی گرفتاری میں کوئی حادثہ پیش نہیں آیا اور اسے جلد میساچوسٹس کی وفاقی عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔
اے بی سی نیوز نے اطلاع دی ہے کہ وفاقی پولیس نے میساچوسٹس میں ایئر نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو گرفتار کیا ہے سی این این نے نارتھ ڈیٹن سے مناظر نشر کیے جس میں دکھایا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے ارکان شارٹس پہنے ایک شخص کو اس کے ہاتھ اس کی پیٹھ کے پیچھے باندھ کر لے جارہے ہیں۔ اسے ایک نامعلوم کار میں ڈالا جارہا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خفیہ معلومات کا افشاء ایک جان بوجھ کر کیا جانے والا مجرمانہ فعل تھا۔ "ایف بی آئی” کے ارکان اور امریکی پولیس نے مرکزی ملزم فوجی کے گھر کو گھیرے میں لے لیا تھا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ امریکی فضائیہ کے نیشنل گارڈ میں سپاہی ہے۔
رپورٹس نے دستاویز لیک کرنے والے ممکنہ مجرم کی شناخت ظاہر کی تھی اور خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ امریکی فضائیہ کے نیشنل گارڈ میں سپاہی ہے۔دستاویز لیک کرنے والا ایک چھوٹے آن لائن گیمنگ چیٹ گروپ کا لیڈر ہے جہاں گزشتہ چند مہینوں کے دوران امریکی خفیہ دستاویزات کا ایک گروپ افشاں ہوا ہے۔
نیویارک ٹائمز اور دی وال سٹریٹ جرنل کے انٹرویوز اور دستاویزات کے مطابق ملزم 21 سال کا جیکس ٹیکسیرا ہے جو میساچوسٹس ایئر نیشنل گارڈ کے انٹیلی جنس ونگ کے لیے کام کرتا ہے۔
نیشنل گارڈ کے رکن ٹیکسیرا نے ’’ٹھگ شیکر سینٹرل‘‘ کے نام سے ایک نجی آن لائن گروپ کو منظم کیا جہاں 20 سے 30 افراد جن میں زیادہ تر نوجوان بالغ اور نوعمر تھے اوربندوقوں اور ویڈیو گیمز کی مشترکہ محبت کے گرد جمع تھے۔
دوسری طرف دو امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ تفتیش کار انٹرنیٹ پر نجی گروپ کو سرکاری دستاویزات کے لیک ہونے کے بارے میں ٹیکسیرا سے بات کرنا چاہتے ہیں۔
نیویارک ٹائمز نے ’’ٹھگ شیکر سنٹرل‘‘ چیٹ گروپ کے چار اراکین سے بات کی۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ وہ ملزم کو کم از کم تین سال سے جانتا ہے اور اس سے ذاتی طور پر ملا اور اسے ’’ او جی‘‘ دوستوں نے اسے گروپ کے بیشتر افراد سے زیادہ عمر کے طور پر بیان کیا۔ ایک دوست نے بتایا کہ ’’ او جی‘‘ کو اپنی ملازمت کے باعث انٹیلی جنس دستاویزات تک رسائی حاصل تھی۔
اگرچہ فرینڈز آف دی گیمز نے گروپ کے لیڈر کی شناخت نام سے نہیں کی ہے تاہم ٹائمز کی طرف سے جمع کردہ ڈیجیٹل سراغ کا ایک سلسلہ پائلٹ ٹیکسیرا کی طرف لے جاتا ہے۔