کل جمعہ کو عالمییوم القدس کی مناسبت سے یمن کے دارالحکومت صنعا کی نارتھ سکسٹیتھ اسٹریٹ پر ایک عوامیجلوس نکالا گیا جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ یہ مارچ یوم القدس کے حوالے سےپوری اسلامی اور عرب دنیا میں نکالے جانے والےجلوسوں میں سب سے بڑا جلوس قرار دیاجاتا ہے۔
یمن میں 14 آزادگورنریٹس کے درجنوں چوکوں میں مارچ کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کے الثورہ پارک کےمغرب میں خواتین کا ایک بڑا مارچ ہوا۔
دارالحکومت صنعاءمیں بارش کے موسم کے باوجود مارچ کے اسکوائر دارالحکومت کے سیکرٹریٹ اور گورنری کےمختلف ڈائریکٹوریٹ سے آنے والے لاکھوں لوگوں سے بھرے ہوئے تھے۔
مارچ کے شرکاء نےیمنی اور فلسطینی پرچم، خدا کے دشمنوں سے آزادی اور معصوم فلسطینیوں کی حمایت کے نعروںپر مشتمل بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ اس موقعے پر صہیونیریاست کے پرچم نذرآتش کیے گئے۔
انہوں نے صیہونیدشمن کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یمن یروشلم سے دستبردار نہیںہوگا اور غاصب صیہونی دشمن کے خلاف فلسطین کی آزادی کے لیے کسی بھی جنگ میں پیش پیشہے۔
عالمی یوم القدسمارچ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطینقوم کا مرکزی مسئلہ ہے اور اس کی ایمانی اور انسانی ترجیحات میں سب سے آگے ہے۔ یہکہ فلسطین وہ صحیح کمپاس ہے جس کی طرف پوری قوم کا رخ ہے اور دشمن اس سے دشمنی کےکمپاس کو ہٹانے کی کتنی ہی کوشش کرے وہ ناکام رہے گا۔
عالمی یوم القدسمارچ کے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یمنی عوام فلسطین کوتنہا نہیںچھوڑیں گے اور اسرائیل کے عارضی وجود کے خلاف کسی بھی جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینےکے لیے تیار ہیں۔