یکشنبه 12/ژانویه/2025

فلسطینی اپنی جانوں پرکھیل کرمسجد اقصیٰ کا دفاع کررہے ہیں: العاروری

جمعرات 13-اپریل-2023

اسلامی تحریک مزاحمتحماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری نے زور دے کر کہا ہے کہ مختلفمحاذوں کے ذریعے مزاحمت کی مداخلت نے مسجد اقصیٰ کو قابض ریاست  مذموم عزائم سے محفوظ رکھا۔

العاروری نے”یروشلم کی ڈھال، مغربی کنارا ایک نئے دور میں ” کےعنوان سے منعقدہسیمینار اپنی تقریر میں کہا کہ دشمن نے مسجد اقصیٰ پرقبضے کی کوشش کی مگر  جس میں اسے تھوڑا وقت لگا مگر اسے اندازہ ہوا کہمزاحمت مسجد اقصیٰ کے اندر ہرجگہ موجود ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "لبنان، غزہ، مغربی کنارا، 48کے فلسطینی مسجد اقصیٰ کے دفاع کے تماممحاذوں سے مزاحمت کے آخری ردعمل نے ثابت کیا کہ مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے اللہتعالیٰ کی مدد اور نصرت حاصل ہے اور فلسطینی قوم اپنی جانوں پر کھیل کر اس کا دفاعکررہی ہے۔

انہوں نے اس باتکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت نے رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مسجدالاقصی میں آبادکاروں کی دراندازی کو روک دیا اور کہا ہمارے پاس مزاحمت ہے جو جارحیتکو روکے گی اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرائے گی۔

اس نے نشاندہی کیکہ دراندازی کا معاملہ قابض ریاست کی میز پر تھا اور اس کے پاس دو ہی راستے تھے، یاتو یہودیوں کے ایسٹرکے آخری دن حملہ کرنا، یا پھر اس کے پہلے دن اسے روکنے کے لیےپیش کرنا۔

العاروری نے کہاکہ حالات مزاحمتی محور کے حق میں تیاری کر رہے ہیں۔ فلسطینی بھرپور طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں جو پوری ملتاسلامیہ کی نمائندگی کررہے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ مزاحمت کا محور قوم کے اجزاء میں ایک وزن رکھتا ہے اور مزاحمت کے محور کےبڑھنے کے ساتھ قبضے کے ساتھ معمول کی لہر کم ہوتی جارہی ہے۔

انہوں نے یاد دلایاکہ صہیونی ریاست کا وجود تصادم اور تقسیم کی حالت میں ہے اور اندرونی طور پر ٹوٹپھوٹ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے اس باتپر تاکید کرتے ہوئے کہ مزاحمت صیہونی دشمن کی ایک بڑی پریشانی بن گئی ہے اور کہاکہ ہمارے پاس وہ مزاحمت ہے جو جارحیت کو روکے گی اور مسجد الاقصی کو آزاد کرائے گی۔

مختصر لنک:

کاپی