فلسطینی اسیران کلب نے کہا ہے کہ اریحا گورنریٹمیں اس سال کے آغاز سے اب تک100 فلسطینیوں کو گرفتاری کے ان کے خلاف جعلی اور ظالمانہمقدمات درج کیے گئے۔ انہوں نے عقبہ جبر کیمپ میں توجہ مرکوز کی ان حالیہ عرصے میںمزاحمت کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ گرفتار افراد میں دس بچے بھی شامل ہیں۔
ایک بیان میں کلب نے نشاندہی کی کہ ان سمیت 32قیدی اب بھی حراست میں ہیں۔ ان میں سے ایک حصہ ابھی تک زیر تفتیش ہے اور یہ کہ انمیں سے ایک گروپ کو وکیل سے ملنے سے روکدیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ حراست میں لیے گئے افرادمیں شہداء کے درجہ اول کے رشتہ دار بھی شامل ہیں، جن میں انتظامی قیدی 51 سالہ وائل عوضاتبھی شامل ہیں وہ اپنے دو شہید بیٹوں رفعت اور ابراہیم جب کہ ایک اسیر بیٹے عبدالحفیظعوضات کے والد ہیں۔ .
کلب برائے اسیران نے کہا کہ قابض حکام نے ان میںسے 15 کو انتظامی حراست میں منتقل کیا، جن میں وائل عوضات بھی شامل ہیں۔ گرفتار کیےگئے افراد کی اکثریت کو بدسلوکی، دھمکیوں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس سے انکے اہل خانہ متاثر ہوئے، اس کے علاوہ شہریوں کے گھروں پر بار بار چھاپے مارے گئے۔.