جمعه 15/نوامبر/2024

لاطینی امریکا کے 4 ممالک کی مسجد اقصیٰ پر یہودی دھاووں کی مذمت

منگل 11-اپریل-2023

ارجنٹینا، چلی، میکسیکواور کیوبا نے اسرائیلی قابض افواج کی سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کی مسجد الاقصی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سےمسجد اقصیٰ میں تشدد میں اضافے سے بچنےکی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ارجنٹائن نے ایکبیان میں کہا ہے کہ "یروشلم میں مقدس مقامات پرامن اور محفوظ نماز کی جگہ ہیں۔وہاں پر تشدد کی کوئی گنجائش نہیں”۔ ایک بیان میں قابض حکام سے کہا کہ”اس مقدس مقام کی قانونی، تاریخی اور مذہبی حیثیت کا احترام کریں اور نئےاقدامات کرنے سے گریز کریں۔ جو تشدد میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔”

چلی نے مسجد اقصیٰمیں تشدد کی کارروائیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ایک بیان میں چلی کیوزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنا اور اندر موجود لوگوں کو زبردستیباہر نکالنا باعث تشویش ہے ۔”

چلی نے ایک بیانمیں کہا کہ "ان کارروائیوں اور اشتعال انگیزیوں سے گریز کیا جائے کیونکہ یہتشدد میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔”

میکسیکو کی وزارتخارجہ نے بھی "ٹوئٹر” پلیٹ فارم پر ایک ٹویٹ میں "مسجد الاقصیٰ میںاسرائیلی پولیس کے طاقت کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔”

قبل ازیں کیوباکے وزیر خارجہ برونو روڈریگز نے کہا کہ ان کا ملک "مسجد اقصیٰ میں اسرائیلیدراندازی اور رمضان کے مہینے میں نمازیوں پر حملے کی مذمت کرتا ہے، جو بین الاقوامیاصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔”

روڈریگز نے کہا’’اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے مذہبی جذبات کو پارہ پارہ کرتے ہیں اور تشدد کےماحول کو بڑھاتے ہیں‘‘۔

قابل ذکر ہے کہبرازیل میں عرب سفیروں کی کونسل نے گذشتہ ہفتے کے روز دارالحکومت برازیلیا میں ایکاجلاس کے دوران برازیل کی حکومت سے خطے میں امن کی تلاش میں عالمی برادری کے سامنےمزید فعال کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی