جمعه 15/نوامبر/2024

جبل ابوصبیح، مسجداقصیٰ پر دھارے جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف: ابومرزوق

منگل 11-اپریل-2023

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ آباد کاروںکا اویتار نامی غیر قانونی بستی کی طرفمارچ، اس دوران مسجد اقصیٰ اور نابلس میں جبل ابو صبیح پر یہودی آباد کاروں کےدھاوے جاری کشیدگی میں جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہیں۔

انہوں نے خبردارکیا کہ یہودی آباد کاروں کے دھاوے مزاحمتی قوتوں کو صہیونیوں کے اس رویے کامقابلہ کرنے کا مزید جواز فراہم کرتے ہیں۔

ابو مرزوق نے زوردیا کہ کل ہزاروں کی تعداد میں آباد کاروں کا نابلس کے قصبے بیتا کے قریب جبل صبیحکے علاقے میں دھاوا بولنا قبضے اور آباد کاری کے منصوبوں کو کوئی جواز نہیں دےگا، کیوں کہ جھوٹ پر بنایا گیا تھا۔

انہوں نے وضاحت کیکہ اس اشتعال انگیز مارچ کی اجازت دینے میں قابض کی ثابت قدمی، اسے اپنی فورسز کیجانب سے مکمل سخت سکیورٹی فراہم کرنے، سکیورٹی تناؤ کے عروج پر اس کی اجازت دینےکا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل تشدد کی  حالیہلہر کو جاری رکھنے پر مصِر ہے۔ ایسی صورت میں تمام ذمہ داری اسرائیلی قابض ریاستپر عاید ہوتی ہے جب کہ دشمن کی طرف سے جاری دھاووں پر فلسطینی قوم اور مزاحمتیقوتوں کو مزاحمت کا پورا حق ہے۔

ابو مرزوق نے اویتاریہودی بستی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہود شرپسندوں نے اس علاقے میں فلسطینیعوام کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، انہوں نے آباد کاروں کی طرف سے علاقے کےلوگوں کے وسائل اور ان کی صلاحیتوں اور دولت کو لوٹنے کا الزام عاید کیا۔

ابو مرزوق نے کہاکہ یہ متازع جلوس مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ابھرتی ہوئی کشیدگی کی رفتار کو کمکرنے کے لیے جاری تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کے لیے ایک دھچکا ہے۔

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ یہ واقعات فلسطینی عوام اور قوم کی تمام زندہ قوتوں سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ جارح صہیونی منصوبوں کی کامیابی کو روکنے کے لیے سڑک پر متحد ہوجائیں۔ خیالرہے کہ کل صبح ہزاروں آباد کاروں نے جبل صبیح کے علاقے پر دھاوا بول دیا۔

مختصر لنک:

کاپی