چهارشنبه 15/ژانویه/2025

اسرائیل نے مغربی کنارے میں آباد کاری کے 6 نئے منصوبوں کی منظوری دی

اتوار 9-اپریل-2023

قابض صہیونی حکامنے مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کے ایک گروپ کو توسیع دینے کے مقاصد کے لیے 6 نئےمنصوبوں کی منظوری دی، جس میں دو نئی بستیوں کی تعمیر بھی شامل ہے۔

وال اینڈ سیٹلمنٹریزسٹنس کمیشن نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ قابض ریاست کی طرف سے منظور شدہسیٹلمنٹ یونٹس کی تعداد 543 یونٹس تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا بستیوںکے ماسٹر پلان میں رام اللہ اور نابلس کی گورنریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

کمیشن نے "یرڈیریچو” کی بستی کو وسعت دینے کے ایک اور منصوبے کا حوالہ دیا، جو اریحا گورنری میں عقبہ جبر اور نبی موسیٰ کی زمینوں پرواقع ہے۔ اس منصوبے کے تحت دو دونم کے رقبے پر 5 سیٹلمنٹ یونٹس بنائے جائیں گے۔

بیان کے مطابق ایکڈھانچہ جاتی منصوبہ کی منظوری دی گئی ہے جس کا مقصد "تانا امریم” بستیکے اندر توسیع کرنا ہے۔ یہ الخلیل گورنری میں خیربت زانوتا کی زمینوں پر واقع ہے۔اس اسکیم کے تحت 68 سے زیادہ مکانات کیتعمیرشامل ہے۔

بیان میں اشارہ کیاگیا ہے کہ دوسرے منصوبوں میں سلفیت گورنری میں مسحہ دیہات کی زمینوں کو نشانہ بنایاگیا ہے جس میں "عیٹزافراہیم” کالونی کے حق میں دو دونم کے رقبے پر 5 سیٹلمنٹیونٹس تعمیر کیے جائیں گے۔

کمیشن نے کہا کہ قابض حکام تمام بین الاقوامی اصولوںاور قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں کیونکہغرب اردن میں یہودی آباد کاری کو غیرقانی اور جرم قرار دیا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہقابض طاقت اپنے آبادکاری کے منصوبوں کو جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد زمین کوٹکڑے ٹکڑے کرنا اور چھوٹی آبادی والی یہودی بستیوں میں فلسطینیوں کو الگ تھلگ کرناہے۔

مختصر لنک:

کاپی