جمعه 15/نوامبر/2024

مسجد الاقصیٰ کے حالات زار سے متعلق یورپی حکام کے نام ای یو پیک کے خطوط

جمعہ 7-اپریل-2023

فلسطینی یورپ سیاسی تعلقات کونسل [ای یو پیک] نے یورپی یونین کے اعلیٰ حکام کے نام خطوط تحریر کیے ہیں جن میں انہیں مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والی تازہ پیش رفت بالخصوص مسجد اقصیٰ میں حالیہ اسرائیلی چیرا دستوں کے بارے میں بریف کیا گیا ہے۔

یہ خطوط یورپی یونین کے خارجہ امور کے سرکردہ نمائندے جوزف بوریل، یورپی کمیشن میں سکیورٹی پالیسی کے نائب صدر رابرٹا میٹسولا، پورپی پارلیمان کے صدر سمیت یورپی پارلیمنٹ کے وفد برائے فلسطینی امور مانو پینیڈا کے نام الگ الگ تحریر کئے گئے ہیں۔

فلسطینی یورپ سیاسی تعلقات کونسل [ای یو پیک] کا کہنا ہے ’’کہ فلسطینی، یورپ کی سیاسی اور انسانی حقوق سے متعلق انجمنوں پر لازم ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں رونما ہونے والے واقعات سے براہ راست آگاہی حاصل کریں۔‘‘

 ای یو پیک نے اس بات پر بھی زور دیا ’’کہ اسرائیل کی حکومتی پالیسیاں فلسطینیوں کی نسلی تطہیر پر عمل کرتے ہوئے ان کے حق خود ارادیت کا گلہ گھونٹنے کا باعث ہیں جن سے تنازعہ فلسطین کا کوئی ایسا سیاسی حل ممکن دکھائی نہیں دیتا جو فلسطینیوں کے لئے قابل قبول ہو۔

ای یو پیک نے الزام عاید کیا کہ اسرائیلی حکومت مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کے ذریعے مسلمانوں کے تسرے بڑے مقدس مقام سے متعلق اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتی ہے۔ ایسے اقدامات سمجھتے بوجھتے کیے جا رہے ہیں کہ مقدس مقام ایک ’’آتش فشاں‘‘ ہے جو کسی بھی لمحے پھٹ سکتا ہے۔

فلسطینی یورپ سیاسی تعلقات کونسل نے یہ بات زور دیتے ہوئے یہ بات کہی ’’کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم اس بات کا تقاضہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینیوں کے مقدسات کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کیا جائے۔ یورپی یونین کے مذمتی بیانات اور تشویش کے اظہاریے سے اسرائیل کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی اور وہ اپنے مظالم میں آگے بڑھتا چلا جا رہا ہے۔‘‘

ای یو پیک نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے حرکت میں آئیں تاکہ خطے کو عدم استحکام اور افراتفری کا شکار بننے سے بچایا جا سکے۔ یورپ کو اسرائیل سے متعلق اپنا دوہرا معیار ختم کرنا ہو گا اور 75 برسوں سے جاری اسرائیلی جرائم روکنے کے لیے دو ٹوک تادیبی کارروائی کرنا ہو گی۔

مختصر لنک:

کاپی