فلسطین کیمزاحمتی تنظیموں اور سرکردہ فلسطینی قیادت نے کل جمعرات کو جنوبی لبنان سے شمالیمقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی تنصیبات پر راکٹ حملوں کی تعریف کی ہے۔
فلسطین میںمزاحمتی کمیٹیوں کے ترجمان محمد البریم نے کہا ہےکہ دشمن کو اچھی طرح جان لینا چاہیےکہ مسجد اقصیٰ ایک عقیدہ، دین اور ہمارے رسول ﷺ اور ہمارے شہداء کا فرمان ہے اورکوئی بھی آزاد عرب یا مسلمان اس کے بغیرباقینہیں رہ سکتا اور اس پر خاموش نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "آج پوری قوم دشمن کے جرائم کا جواب دینے میں حقیقی انداز میں متحد اور واضح ہے۔ متحد مزاحمت دشمن کو اس چیزسے حیران کر دے گی جس کی وہ توقع نہیں کر سکتا۔”
خیال رہے کہ اسرائیلیبراڈکاسٹنگ کارپوریشن نے جمعرات کی دوپہر سے پہلے اعلان کیا کہ 1948 میں شمالیمقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کی طرف جنوبی لبنان سے فائر کیے گئے راکٹوں سے4 آباد کار زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کےریڈیو نے بتایا کہ لبنان سے 30 راکٹ داغے گئے جن میں سے 15 کو آئرن ڈوم نے روک دیا۔
اسرائیلی قابضفوج کے ترجمان نے جنوبی لبنان سے مغربی جلیل کی طرف داغے گئے کاتیوشا راکٹ کو فضامیں روکنے اور اسے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔
ریڈیو رپورٹ میں کہاکہ راکٹ کو دو آئرن ڈوم میزائلوں کے ذریعےروکا گیا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دریں اثناء لبنانکی سرحدوں سے متصل مغربی جلیل کے علاقوں میںانتباہی سائرن فعال کر دیے گئے۔
راکٹ بیراج کیفائرنگ یہودیوں کے ایسٹر تہوارکی یہودی تعطیل کے پہلے دن کی گئی۔