کل منگل کی شاماسرائیلی قابض فوج نے مسلسل تیسرے روزمسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر نمازیوں کو طاقتکے ذریعے بے دخل کرنے کی کوشش کی۔ قابض فوج نے آج صبح ایک بار پھرمسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے سیکڑوں نمازیوں کو زخمی جب کہ کم سے کم 400کو گرفتار کرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
یروشلم کے ذرائعنے اطلاع دی ہے کہ درجنوں قابض فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے لیس ہوکر مسجد اقصیٰپر حملہ کر کے نمازیوں کو القبلی کے نماز گاہ سے باہر نکال دیا۔ اس موقعے پر قابضفوج نے مسجد اقصیٰ میں اعتکاف میں بیٹھے روزہ داروں پر چڑھائی کردی اور ان پر آنسوگیسکی شیلنگ کی گئی۔
عینی شاہدین نےبتایا کہ قابض فوج نے مسجد قبلی کی چھت پر چڑھ کر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایااورانہیں مسجد اقصیٰ سے نکلنے پرمجبور کیا گیا۔ قابض فوج نے اعتکاف میں بیٹھے روزہ داروں پر براہ راست حملہ کیا اور ان پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں سیکڑوں نمازیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
گذشتہ سوموار کوقابض فوج نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور نمازیوں کو زبردستی وہاں سے نکال دیاتھا۔
یہ بات عینی شاہدینکی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے کہ قابض انٹیلی جنس نے اتوار کے روز الاقصیٰ میںاعتکاف کرنے والوں کو فون کے ذریعے متنی پیغامات بھیجے اور انہیں وہاں سے نکل جانےکا کہا۔
منگل کی شامہزاروں افراد نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی چوہدویں شب کو مسجد الاقصیٰ میںعشاء اور تراویح کی نمازیں ادا کیں۔