اندرون فلسطین کےسنہ 1948ء کےمقبوضہ فلسطینیعلاقوں کی عرب آبادی کی حمایت کے لیے قائم قومی کمیشن نے "نیشنل گارڈ”کے نام سے بن گویر ملیشیا کی تشکیل کی منظوری دینےکے اسرائیلی خطرات سے خبردار کیاہے۔
فلسطینی شخصیاتنے خبردار کیا ہے کہ بن گویرکی جانب سے نیشنل گارڈز کےنام سے ایک نئی ملیشیا قائمکرنے کا مقصد فلسطینیوں اور عرب آبادی پر عرصہ حیات تنگ کرنا ہے۔
کمیشن نے ایک بیانمیں کہا ہے منگل – کہ فاشسٹ "بن گویر”کی طرف سے نام نہاد "نیشنل گارڈ” کے قیام کی توثیق کے بدلے عدالتی ترامیمکو ملتوی کرنے کے اپنے معاہدے کا کل اعلان مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آباد کاروں کا گلہ گھونٹےاور ان پر زندگی تنگ کرنے کا ایک نیا حربہ ہے۔
کمیشن نے کہا کہ یہاعلان آباد کاروں کے اندر فلسطینیوں کے خلاف جاری جرائم کو قانونی حیثیت دینے کیکوشش ہےاور یہ کہ نام نہاد نیشنل گارڈ ایک دہشت گرد تنظیم کے سوا کچھ نہیں ہے جسکے تشدد کا پہلا عنوان ساحلی شہروں نقب میں فلسطینیوں پر ہوگا۔اس کے بعد یہ دہشتگرد ملیشیا الجلیل میں فلسطینیوں کے قتل اور انہیں ماورائےعدالت جان سے مارنے کےلیے کام کرے گا۔
کمیشن نے اس باتکی تصدیق کی کہ ہمارے لوگ نیتن یاہو کی چالوں اور مقاصد کو اس کے حکمران اتحاد کےتحفظ کی اجازت نہیں دیں گے، جو ہمارے لوگوں اور ان کے ناقابل تنسیخ اور جائز حقوقکی قیمت پر نہیں ہوگا۔
کمیشن نے مقبوضہاندرون فلسطین میں ان اشتعال انگیز اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونے کی اپیلکی اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ یہ قدم مقبوضہ اندرون ملک کے ہمارے عوام کےعزم اور استقامت کے سامنے بکھر جائے گا۔