کل اتوار کے روزعبرانی اخبار معاریو نے انکشاف کیا کہ کس طرح مجد آپریشن کا مزاحمت کار چند ہفتے قبل اسرائیلیریاست کے اندر منتقل ہوا۔
اخبار نےبتایا کہمجد آپریشن کے مرتکب نے اسرائیل کے اندر ایکالیکٹرک سائیکل استعمال کی تھی اور اسے اندر سے ملنے والی مدد کے امکان کا جائزہ لیاجا رہا ہے۔
اخبار نے لکھا کہحملہ آور جو بعد میں شمالی مقبوضہ فلسطین اور لبنان کے درمیان حفاظتی باڑ کو عبورکرنے کی کوشش کرتے ہوئے مارا گیا، اپنے بیگ میں سائیکل کی بیٹریاں لے کر جا رہاتھا۔
گذشتہ منگل کواسرائیلی قابض فوجی ریڈیو نے لبنان سے اسرائیل تک مجد آپریشن کے لیے آنے والے مزاحمت کار کے طریقہکار کے حوالے سے نئی تفصیلات کا انکشاف کیا۔
ریڈیو کا کہناتھا کہ بمبار نے دھماکہ خیز ڈیوائس کو پھٹنے سے پہلے اسرائیل اور لبنان کے درمیانحفاظتی باڑ کو عبور کرنے کے لیے سیڑھی کا استعمال کیا۔
ریڈیو کے مطابق حزباللہ کی طرف سے آپریشن میں ملوث شخص بھیجنے کے حوالے سے اسرائیلی سکیورٹی کو خدشہہے۔
اس نے کہا کہ”حزب اللہ جانتی تھی کہ حفاظتی باڑ کو عبور کرنے کے محور، اس کے طریقہ کاراور کام کے لیے اس کی تیاری کے حوالے سے کراسنگ کو کیسے ہدایت کرنا ہے۔”
13 مارچ کو عبرانی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی سکیورٹی سروس (شن بیٹ)نے اندرونی اور شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے درمیان سرحد پر واقع گاؤں سالم سےتعلق رکھنے والے ایک فلسطینی کے دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے کی تحقیقات کا آغازکیا۔
بم حملے کے چنددن بعد اسرائیلی سکیورٹی نے اس تقریب کی کچھ تفصیلات شائع کیں، جس پر دو دن کے لیےپابندی لگا دی گئی۔
قابض فوج پولیساور شن بیٹ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے "مجد”آپریشن کرنے والے فلسطینی کو قتل کردیا تھا۔