کل بدھ کو اسرائیلیقابض فوج نے یروشلم کی ٹیچر اور مرابطہ خدیجہ خواص کو گرفتار کر لیا۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض فورسز نے خویص کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ باب الاسباط سے گذر رہیتھی۔ اسے معائنے کے لیے "القشلہ” حراستی مرکزمنتقل کر دیا۔
کل منگل کو یروشلمکی خدیجہ خویص نے مسجد اقصیٰ کے ساتھ تعلق مضبوط بنانے اور قبلہ اول کی مرمت کےساتھ قابض صہیونی ریاست کی ریشہ دوانیوں کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خویص نے اس باتپر زور دیا کہ ہمیں مسجد الاقصیٰ کو خالی کرنے کا خیال بھی نہیں آنا چاہیے، تاکہقابض اپنے منصوبوں کو کامیاب نہ کر سکے اور خطے کے حالات سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔
اس نے کہاکہ”ہمیں الاقصیٰ کو بنانا ہے اور ہر حال میں اس میں رہنا ہے، چاہے وہ کتنے ہیسخت کیوں نہ ہوں اور چاہے ہم کسی بھی حالات سے گزریں مگرہم قبلہ اول کو تنہا نہیںچھوڑیں گے۔
سنہ2011ء سےخدیجہخویص کو مسجد اقصیٰ سے مہینوں تک بے دخل کرنے کی پالیسی کا سامنا رہا۔ مجموعی طورپرانہیں آٹھ سال تک قبلہ اول سے دور رکھا گیا۔