اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے ایک سرکردہ وفد نے لبنان میں جماعت کےمندوب احمد عبد الہادی کی سربراہی میں حزب اللہ کےفلسطینی تعلقات کے عہدیدار حسن حبلہ سے ملاقات کی اور انہوں نے فلسطینی کاز کیتازہ ترین سیاسی پیش رفت اورلبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حالات پر تبادلہ خیالکیا۔
حماس کے وفد میںعبد الہادی کے علاوہ تحریک کے ترجمان جہاد طحہٰ اور قومی تعلقات کے امور کے انچارجایمن شناعہ بھی شامل تھے۔
عبدالہادی نےفلسطین کی سطح پر ہونے والی تازہ ترین سیاسی پیش رفت، خاص طور پر موجودہ اسرائیلیحکومت کے تحت مغربی کنارے اور یروشلم میں مزاحمت میں اضافے، قیدیوں کے مسئلے اورلبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حالات کی ایک جامع تصویر پیش کی۔
دونوں فریقوں نےاس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینی عوام موجودہ نیتن یاہو حکومت کو اس کی مستقل تباہیاور اس کے مقدسات کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ مغربی کنارے میں مزاحمتمیں اضافے نے قابض کی سلامتی اور فوجی نظام کو الجھا دیا ہے۔
دونوں جماعتوں کیقیادت نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں مسجد اقصیٰ پر قابض ریاست کے منصوبوں پر بات چیت کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ مزاحمتی اور آزاد دنیا کے لوگ قابض ریاست اور اس کے آباد کاروں کو مسجد اقصیٰکے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
لبنان میں فلسطینیصورت حال کے حوالے سے عبد الہادی نے فلسطینی کیمپوں کی سلامتی اور استحکام پر حماسکی گہری دلچسپی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس تمام دھڑوں، قوتوں اور جماعتوں کےساتھ مل کر عین الحلوہ کیمپ میں حالیہ مسئلے کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
بدلے میں، "حباللہ” نے حماس کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے فلسطین میں مزاحمتی کارکنوں کیقربانیوں اور القدس، جنین اور نابلس کے عوام کی قربانیوں کو سراہا جو پوری قوم کےلیے وقار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
حزب اللہ ر نما "حباللہ” نے حماس کو دیگر مزاحمتی دھڑوں کے ساتھ مل کر اس کی بہادرانہ کارکردگیاور لبنان میں فلسطینی کیمپوں کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اس کی خواہش کوسلام پیش کیا۔ انہوں اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین حزب اللہ کی ترجیحات میںسرفہرست رہے گا کیونکہ یہ اس کے لیے مرکزی مسئلہ ہے۔