اسرائیل کے انتہاپسند وزیر خزانہ بزلئیل سموٹریچ کی طرف سے فلسطین کے علاقے نابلس میں ’حوارہ‘ گاؤںکو صفحہ ہستی سے مٹانے کے مطالبے پرعالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
انتہا پسنداسرائیلی وزیر کے بیان پر اقوام متحدہ، سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات،برطانیہ اور فرانس سمیت کئی دوسرے ممالک نے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر ذمہدارانہ اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی( ایس پی اے) کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے قابض اسرائیل کے عہدیدار کی جانب سےفلسطینی گاؤں ’’ حوارہ‘‘ کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالنے کے انتہا پسندانہ بیانات کی شدیدمذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ نےزور دے کر کہا کہ سعودی عرب ان نسل پرستانہ اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مکمل طورپر مسترد کرتا ہے جو قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے برادر فلسطینی عوام کے خلافروا رکھے جانے والے تشدد اور انتہا پسندی کی آخری حدوں کو چھوتے نظر آرہے ہیں۔
سعودی وزارتخارجہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ ہے کہ اس حوالے سے وہ اپنی ذمہ داریاں اداکرے ۔ ان شرمناک طریقوں کو روکے ، کشیدگی کو کم کرائے اور شہریوں کو ضروری تحفظفراہم کرنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔
ادھر متحدہ عربامارات کی وزارت خارجہ نے بھی اسرائیلی وزیر خزانہ کے حوارہ کے حوالے سے نفرتانگیز بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
فرانس اوربرطانیہ نے بھی اسرائیلی ریاست کے انتہا پسند وزیر کے حوراہ کے بارے میں بیان کو غیرذمہ دارانہ اور امن مساعی کو تباہ کرنے کا باعث قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کیہے۔
ادھر خلیج تعاونکونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے اسرائیلی وزیر کے بیان کو اشتعالانگیز قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔