فلسطین کے مقبوضہجزیرہ نما النقب میں قائم اسرائیل کی صحرائی جیل میں منگل کو انتہا پسند قابض وزیر”بن گویر” کی جانب سے قیدیوں کے خلاف نئی سزائیں عائد کیے جانے کے بعدجیل میں سخت کشیدگی اور غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔
النقب کے قیدیوںکے خلاف نئی سزاؤں میں بہت سے خاندانوں کو بغیر جواز کے ملنے سے روکنا، سرد موسم کیروشنی میں کپڑے نہ لانا، اور قیدیوں کے نمائندوں کو ان سے اعترافی بیان واپس لینےپر مجبور کرنا شامل ہے۔
النقب جیل میں قیدیوںکی تحریک شدت پسند "بن گویر” کے تعزیری فیصلوں کے بعد کئی نئے احتجاجیاقدامات پر غور کررہی ہے۔
قابض جیلوں میں قیدیوںنے اپنے خلاف جابرانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے جدو جہد کے بڑھتے ہوئےپروگرام کے تحت مسلسل پندرہویں روز بھی احتجاجی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
قیدیوں نے اپنےخلاف جابرانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیےجیل کے لباس "شاباص” پہننےکے علاوہ، صبح گیارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک تمام جیلوں کے تمام حصے بند کرنے کافیصلہ کیا۔
فلسطینی اسیرانکی قومی تحریک کی سپریم ایمرجنسی کمیٹی نے کل منگل کو ایک بیان میں اس بات کی تصدیقکی کہ قیدیوں کی تحریک نام نہاد "بن گویر” کے اقدامات کا مقابلہ کر رہیہے جو تمام جیلوں میں عام نافرمانی کے ساتھ ماہ رمضان کی پہلی تاریخ کو کھلی بھوکہڑتال کی تیاری کررہی ہے۔